ETV Bharat / city

'منہدم مزار کے مقام پرایک  قبر بنا کردی جائے گی' - مزار کے تاریخی ثبوت

رامپور میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے منہدم کرائے گئے زنجیر شاہ میاں کے درگاہ کو دوبارہ تعمیر کرایا جائے گا۔ ڈی ایم نے بتایا کہ 'اس مقام پر صرف ایک چبوترہ تھا نہ کہ کوئی عمارت۔ اس لئے اس مقام کی نشاندھی کرکے ایک قبر بنا کر دی جائے گی جو کہ میں اپنے خرچ سے بناؤں گا'۔

'منہدم زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکردی جائے گی'
Rampur Dm u turn after ulama presents evidences of dargah
author img

By

Published : Dec 4, 2020, 10:14 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ دنوں منہدم کئے گئے زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکر دی جائے گی۔ ضلع انتظامیہ نے اس بات کا اعلان علماء کرام کے ذریعہ مزار کے تاریخی ثبوت پیش کرنے کے بعد کیا۔

'منہدم زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکردی جائے گی'

رامپور ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ نے منہدم شدہ درگاہ حضرت زنجیر شاہ میاں کو دوبارہ تعمیر کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ یقین دہانی آج اس وقت کرائی گئی جب مختلف ملی جماعتوں کے علماء کرام کا ایک وفد متحدہ طور پر ضلع کلکٹر آنجنئے کمار سنگھ سے ملا اور منہدم شدہ مزار کے تاریخی ثبوت ضلع انتظامیہ کے سامنے پیش کئے۔

'منہدم زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکردی جائے گی'
Rampur Dm u turn after ulama presents evidences of dargah

واضح رہے کہ رامپور کے تاریخی قلعہ کے میدان میں واقع حضرت زنجیر شاہ میاں کے مزار کو 30 نومبر کی شب ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ نے بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کرا دیا تھا۔ منہدم کی اس کارروائی کے سبب مسلمانوں میں شدید ناراضگی پیدا ہوگئی تھی۔ تبھی ڈی ایم نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ اس کارروائی کو درست بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس مزار کو اس لئے منہدم کیا گیا ہے کیونکہ اس کے کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے اور یہ مقام غیر سماجی عناصر کا اڈہ بن گیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا بھی چیلنج کیا تھا کہ اگر اس کے تاریخی ثبوت پیش کئے جائیں گے تو وہ اپنی تنخواہ سے اس مزار کی دوبارہ تعمیر کرائیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ جمعہ کے روز علماء کا ایک وفد مزار کے تاریخی ثبوت کے ساتھ کلیکٹریٹ پہنچا اور ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ سے ملاقات کر انہیں ثبوت سونپے۔

ضلع انتظامیہ اور علماء کرام کے درمیان ہوئی ایک لمبی میٹنگ کے بعد باہر آکر علماء نے میڈیا نمائندوں سے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے ان کے ثبوتوں کو تسلیم کر لیا ہے اور اب جلد ہی اس مقام پر دوبارہ مزار کی تعمیر کرائی جائے گی۔

وہیں اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ سے سوالات کئے تو انہوں نے کہا کہ آج کی بات چیت میں جتنے بھی ثبوت سامنے آئے ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہ اس مقام پر صرف ایک چبوترا تھا نہ کہ کوئی عمارت۔ اس لئے اس مقام کی نشاندھی کرکے ایک قبر بناکر دی جائے گی جو کہ میں اپنے خرچ سے بنواؤں گا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر سماجی عناصر وہاں جمع نہیں ہوں اس لئے آئندہ اس مقام پر کسی کو کسی بھی قسم کی مذہبی سرگرمی انجام دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن میں سرکاری نمائندے نہیں ہوں گے: سپریم کورٹ


ضلع انتظامیہ اور علماء کرام کی ان باتوں کو سن کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں کی باتوں میں کافی تضاد نظر آ رہا ہے۔میٹنگ کے بعد جہاں علماء نے بتایا کہ ڈی ایم نے یہ فیصلہ مفتی محبوب علی پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ یہاں کب اور کس طرح مزار کی تعمیر کرائیں گے جبکہ ڈی ایم نے اپنی بات چیت میں بتایا کہ اس مقام پر صرف قبر بناکر دی جائے گی اور کسی کو مذہبی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ دنوں منہدم کئے گئے زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکر دی جائے گی۔ ضلع انتظامیہ نے اس بات کا اعلان علماء کرام کے ذریعہ مزار کے تاریخی ثبوت پیش کرنے کے بعد کیا۔

'منہدم زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکردی جائے گی'

رامپور ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ نے منہدم شدہ درگاہ حضرت زنجیر شاہ میاں کو دوبارہ تعمیر کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ یقین دہانی آج اس وقت کرائی گئی جب مختلف ملی جماعتوں کے علماء کرام کا ایک وفد متحدہ طور پر ضلع کلکٹر آنجنئے کمار سنگھ سے ملا اور منہدم شدہ مزار کے تاریخی ثبوت ضلع انتظامیہ کے سامنے پیش کئے۔

'منہدم زنجیر شاہ میاں کے مزار کے مقام پر قبر بناکردی جائے گی'
Rampur Dm u turn after ulama presents evidences of dargah

واضح رہے کہ رامپور کے تاریخی قلعہ کے میدان میں واقع حضرت زنجیر شاہ میاں کے مزار کو 30 نومبر کی شب ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ نے بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کرا دیا تھا۔ منہدم کی اس کارروائی کے سبب مسلمانوں میں شدید ناراضگی پیدا ہوگئی تھی۔ تبھی ڈی ایم نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ اس کارروائی کو درست بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس مزار کو اس لئے منہدم کیا گیا ہے کیونکہ اس کے کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے اور یہ مقام غیر سماجی عناصر کا اڈہ بن گیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا بھی چیلنج کیا تھا کہ اگر اس کے تاریخی ثبوت پیش کئے جائیں گے تو وہ اپنی تنخواہ سے اس مزار کی دوبارہ تعمیر کرائیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ جمعہ کے روز علماء کا ایک وفد مزار کے تاریخی ثبوت کے ساتھ کلیکٹریٹ پہنچا اور ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ سے ملاقات کر انہیں ثبوت سونپے۔

ضلع انتظامیہ اور علماء کرام کے درمیان ہوئی ایک لمبی میٹنگ کے بعد باہر آکر علماء نے میڈیا نمائندوں سے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے ان کے ثبوتوں کو تسلیم کر لیا ہے اور اب جلد ہی اس مقام پر دوبارہ مزار کی تعمیر کرائی جائے گی۔

وہیں اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ سے سوالات کئے تو انہوں نے کہا کہ آج کی بات چیت میں جتنے بھی ثبوت سامنے آئے ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہ اس مقام پر صرف ایک چبوترا تھا نہ کہ کوئی عمارت۔ اس لئے اس مقام کی نشاندھی کرکے ایک قبر بناکر دی جائے گی جو کہ میں اپنے خرچ سے بنواؤں گا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر سماجی عناصر وہاں جمع نہیں ہوں اس لئے آئندہ اس مقام پر کسی کو کسی بھی قسم کی مذہبی سرگرمی انجام دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن میں سرکاری نمائندے نہیں ہوں گے: سپریم کورٹ


ضلع انتظامیہ اور علماء کرام کی ان باتوں کو سن کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں کی باتوں میں کافی تضاد نظر آ رہا ہے۔میٹنگ کے بعد جہاں علماء نے بتایا کہ ڈی ایم نے یہ فیصلہ مفتی محبوب علی پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ یہاں کب اور کس طرح مزار کی تعمیر کرائیں گے جبکہ ڈی ایم نے اپنی بات چیت میں بتایا کہ اس مقام پر صرف قبر بناکر دی جائے گی اور کسی کو مذہبی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.