پہلے رمضان المبارک میں افطار پارٹیوں کا دور ہوتا تھا لیکن اس بار لاک ڈاؤن نے سب ختم کر دیا ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنئو کے رہنے والے جاوید اختر نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس بار رمضان میں وہ رونقیں نہیں ہیں، جو عام طور پر نوابوں کے شہر لکھنؤ میں دیکھنے کو ملا کرتی تھی۔
سماجی دوری بھی بنا کر رکھنا ہے، اس وجہ سے ہم لوگ چاہ کر بھی اپنے دوستوں، رشتہ داروں کو افطار کے لئے گھر میں نہیں بلا پا رہے ہیں۔ دسترخوان تو ہے لیکن روزہ داروں سے خالی۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک غریبوں کی بات ہے تو ہم اپنے لحاظ سے ان کی مدد کر رہے ہیں لیکن خوشیاں نہیں بانٹ پا رہے ہیں، اس بات کا ہمیں افسوس ہے۔
جاوید کی اہلیہ نے بتایا کہ ہم رب العزت سے دعا کر رہے ہیں کہ جلد سے جلد کورونا وائرس کا قہر ختم ہو جائے تاکہ ہم لوگ پہلے کی طرح ایک ساتھ بیٹھ کر افطار کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک عید میں نئے کپڑے بنوانے کی بات ہے تو ان دنوں خاص طور پر بہت سارے غریب بے سہارا ایسے ہیں جن کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں بچا ہے پریشانی ہے لہذا اس بار ہم لوگ سادگی سے عید منائیں گے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے رمضان میں وہ رونقیں دیکھنے کو نہیں ملیں جو عام طور پر رمضان المبارک میں ہوا کرتی تھی لیکن لاک ڈاؤن کا احترام ہم پر لازم ہے۔