سابق ضلع پنچایت چیئرمین عبدالسلام کی قیادت میں عالیہ گنج کے باشندوں نے رامپور کے گاندھی سمادھی پر جمع ہوکر اعظم خاں کے خلاف احتجاج کیا اور زبردست نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خاں کے خلاف درج مقدمات میں پیشگی ضمانت کی 29 عرضیاں مسترد کر دی ہیں۔ رکن پارلیمان کی جانب سے دائر درخواستوں میں سے 28 درخواتیں زمینوں پر قبضے سے متعلق مقدموں کی تھیں۔ مقدموں میں الزام ہے کہ یہ زمینیں عالیہ گنج کے کسانوں کی ہیں۔
اعظم خاں کی پیشگی ضمانت کی عرضیاں مسترد ہونے کے بعد عالیہ گنج کے باشندوں نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین ہاتھوں میں 'اعظم خاں کو جیل بھیجو' کے نعروں کی تختیاں لیے ہوئے تھے۔ ساتھ ہی وہ رکن پارلیمان کے خلاف نعرے بھی لگا رہے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ زمین مافیہ اعظم خاں کو گرفتار کیا جائے۔ اس دوران سابق چیئرمین عبد السلام نے میڈیا سے مخاطب ہوکر انتظامیہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خاں جیسے بڑے آدمی پر 70 مقدمے اب تک درج ہو چکے ہیں لیکن ان کو پولیس ابھی گرفتار نہیں کر رہی۔
واضح رہے کہ رکن پارلیمان اعظم خاں پر الزام ہے کہ انہوں نے سماجوادی دور حکومت میں وزیر رہتے اپنی محمد علی جوہر یونیورسٹی کے لئے کسانوں کی زمینوں کو ان سے جبراً حاصل کیا تھا۔
اس کے علاوہ اعظم خاں پر ایک مقدمہ مدرسہ عالیہ سے کتابوں کی چوری کا بھی ہے، جو شہر کوتوالی میں درج ہوا تھا۔ پولیس نے گذشتہ دنوں جوہر یونیورسٹی کی لائبریری پر چھاپا مار کر ان کتابوں کو برآمد کرنا بھی بتایا تھا۔ اس دوران پولیس نے لائبریری کے چار ملازمین کو بھی گرفتار کیا تھا جو گذشتہ ایک مہینے سے جیل میں بند ہیں۔ یہ لائبریری بھی تب سے ہی بند ہے۔