اس دفعہ گری راج سنگھ نے اپنے بیان میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی لخت جگر فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا پر نازیبا بیان دے کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی ہے۔
گری راج سنگھ نے کہا ہے کہ 'جس طرح ہندؤں کے دیوی دیوتاؤں پر فلمیں بنائی گئی ہیں یا انہیں برا بھلا کہا گیا ہے، کیا کسی میں ہمت ہے کہ وہ آخری پیغمبر حضرت محمدؐ پر فلمیں بنائے۔'
ان کے اس نازیبا بیان پر گزشتہ روز شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے گری راج سنگھ کے خلاف چوک کوتوالی میں تحریر درج کرائی اور شدید الفاظ میں ان کے بیانات کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ ماہ رمضان کے پہلے جمعہ کے دن مولانا کلب جواد کی قیادت میں بڑی تعداد میں مسلم سماج کے لوگوں نے آصفی مسجد میں احتجاج کیا۔
مولانا نے کہا کہ 'اس معاملے میں ابھی کوئی پختہ ثبوت نہیں ملا، لیکن جس طرح سے ہمیں خبر ملی ہے، ہم لوگ اس کی شدید مذمت کرتے ہیں'۔
مولانا نے مزید کہا کہ 'اس کے خلاف ملک کے صدر رام ناتھ کووند، وزیراعظم نریندر مودی اور اور اتر پردیش کے گورنر رام نائک کو بھی ایک خط لکھیں گے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مسلم سماج یہ بالکل برداشت نہیں کرے گا کہ پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم یا ان کے اہلِ بیت کے خلاف کوئی غلط بیان بازی کرے'۔