ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں دو شنبے کو پولیس نے ممنوعہ گوشت کی تسکری کرنے والے دو ملزم کو گرفتار کیا ہے، ذرائع کے مطابق ملزم آوارہ جانوروں کو پکڑ کر سنسان مقام پر لے جاتے تھے، جہاں اس کو ذبح کرکے گاڑی میں رکھ کر اس کا گوشت بناتے تھے پھر اسے لکھنؤ میں لے جاکر فروخت کرتے تھے، ملزمین کے قبضے سے چاپر، کندہ اور طمنچہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل ایس پی آر ایس گوتم کے مطابق جہانگیرآباد پولیس اسٹیشن کے چپری تراہے پر چیکنگ کے دوران ایک سینٹرو کار کو روکا گیا، اور جب ڈرائیور سے لائسنس اور گاڑی کے کاغذات کا مطالبہ کیا گیا تو ڈرائیور نے کچھ بھی نہیں دکھا پایا جس کی وجہ سے پولیس نے اس کو اور اس میں سوار دوسرے شخس کو بھی گرفتار کرلیا ہے، دونوں ملزمین کی شناخت لکھنؤ کے منیش اور بھیارا گاؤں کے محمد اقرار کے طور پر ہوئی ہے۔
ایڈیشنل ایس پی نے کہا کہ گاڑی کی جب چیکنگ کی گئی تو اس میں سے ایک عدد طمنچہ، 100 گرام مارفین، 1 عدد چاپر، 1عدد کندہ اور رسی برآمد ہوئی، گرفتار محمد اقرار پہلے بھی متعدد دفعہ ممنوعہ گوشت کی تسکری کے الزام میں جیل جا چکا ہے، اس کے علاوہ اس پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی بھی کی جا چکی ہے۔
پوچھ گچھ میں دونوں ملزمان نے بتایا کہ وہ لوگ اسی کار سے آوارہ جانوروں کو سنسان علاقے میں لے جاکر ذبح کرتے تھے، پھر اسی گاڑی سے گوشت کو لکھنؤ میں فروخت کر دیتے تھے۔