مصدقہ ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ سال 2019۔20 کے لئے بجلی کمپنیوں کے ذریعہ تجویز کردہ بجلی شرح اضافہ پر ریگولیٹری کمیشن اسی ہفتے فیصلہ سنا سکتا ہے، جس میں گھریلو بجلی کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ کئے جانے کے آثار ہیں حالانکہ 4.28 فیصد ریگولیٹری سرچارج کا ختم ہونا تقریبا طے ہے۔
بجلی صارف کونسل نے بجلی کی شرحوں میں مجوزہ اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ کونسل کے سربراہ اودھیش ورما نے کہا کہ پاور کارپوریشن سازش کے تحت دیہی وشہری گھریلو بجلی کی شرحو ں میں 10 تا 15 فیصد اضافہ کے لئے کوشاں ہے، جبکہ ادے اسکیم کے تحت صارفین کے بقایا جات 11،852 کروڑ روپیوں کو اگلے کئی سالوں میں ایڈجسٹ کرنے کی یہ سازش ہے۔ اب کمیشن کو غیر جانبدار ہوکر فیصلہ کرنا چاہئے تاکہ موجودہ بجلی شرحوں میں مزید کمی کی جاسکے۔
بجلی صارف کونسل نے کہا اس اقدام سے عام آدمی کی مخالفت زیادہ بڑھے گی تو حکومت سرکاری اور کسانوں کی شرحوں میں تھوڑی سی تخفیف کردے گی اور شہری گھریلو صارفین پر بڑا بوجھ ڈال کر عام آدمی کی مخالفت اور اشتعال کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مذکورہ کونسل نےانتباہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے میں مداخلت کر کے پوری سازش کا پردہ فاش کرے ورنہ بڑے پیمانہ پر اس کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔
یوپی : بجلی شرحوں میں اضافے کا اشارہ
اترپردیش میں اس ہفتے کے آخر تک بجلی کی شرح میں 15 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
مصدقہ ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ سال 2019۔20 کے لئے بجلی کمپنیوں کے ذریعہ تجویز کردہ بجلی شرح اضافہ پر ریگولیٹری کمیشن اسی ہفتے فیصلہ سنا سکتا ہے، جس میں گھریلو بجلی کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ کئے جانے کے آثار ہیں حالانکہ 4.28 فیصد ریگولیٹری سرچارج کا ختم ہونا تقریبا طے ہے۔
بجلی صارف کونسل نے بجلی کی شرحوں میں مجوزہ اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ کونسل کے سربراہ اودھیش ورما نے کہا کہ پاور کارپوریشن سازش کے تحت دیہی وشہری گھریلو بجلی کی شرحو ں میں 10 تا 15 فیصد اضافہ کے لئے کوشاں ہے، جبکہ ادے اسکیم کے تحت صارفین کے بقایا جات 11،852 کروڑ روپیوں کو اگلے کئی سالوں میں ایڈجسٹ کرنے کی یہ سازش ہے۔ اب کمیشن کو غیر جانبدار ہوکر فیصلہ کرنا چاہئے تاکہ موجودہ بجلی شرحوں میں مزید کمی کی جاسکے۔
بجلی صارف کونسل نے کہا اس اقدام سے عام آدمی کی مخالفت زیادہ بڑھے گی تو حکومت سرکاری اور کسانوں کی شرحوں میں تھوڑی سی تخفیف کردے گی اور شہری گھریلو صارفین پر بڑا بوجھ ڈال کر عام آدمی کی مخالفت اور اشتعال کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مذکورہ کونسل نےانتباہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے میں مداخلت کر کے پوری سازش کا پردہ فاش کرے ورنہ بڑے پیمانہ پر اس کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔