کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان اور پارٹی کے قومی ترجمان پی ایل پنیا نے یوپی کی نظم و نسق پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ پونیا کا الزام ہے کہ یوپی میں اس وقت دہشت اور خوف کا ماحول ہے اور عوام کا قانون پر اعتماد نہیں رہ گیا ہے۔ پنیا نے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے وہ آگرہ میں یرغمال کی گئی بس پر ردعمل دے رہے تھے۔ پنیا نے کہا کہ 'یوپی میں جرائم کے گراف میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی قتل معاملہ: سنسنی خیز معاملے کا پولیس نے انکشاف کیا
انہوں نے کہا کہ 'ریاست میں جو جرائم مکمل طور سے ختم ہو گئے تھے ان میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ فروتی اور یرغمال جیسے معاملات مکمل طور سے ختم ہو گئے تھے۔ لیکن اس حکومت میں یہ جرائم بھی بڑھ رہے ہیں۔'
پنیا نے کہا کہ 'اس قسم کے جرائیم ہونے کے باوجود حکومت کو شرم تک نہیں آ رہی ہے۔'انہوں نے کہا کہ 'اس بر خلاف حکومت جرائم میں کمی ہونے کا دعویٰ کرتی ہے جو تشویش ناک ہے۔'