ETV Bharat / city

Peace Party Support of Samyukt Morcha: پیس پارٹی نے سنیکت مورچہ کی حمایت کا اعلان کیا

author img

By

Published : Feb 10, 2022, 2:53 PM IST

اترپردیش انتخابات میں پیس پارٹی نے سنیکت مورچہ کو عوام سے حمایت کی اپیل کی ہے۔ میڈیا کے نام جاری بیان میں پارٹی کے نائب قومی صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا کہ سیکولر، محروم و اقلیتی طبقات کو چاہیے کہ وہ جمہوریت و آئین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سنیکت مورچہ کے امیدواروں کی حمایت کریں۔ Peace Party Support of Samyukt Morcha۔

peace-paPeace Party Support of Samyukt Morcharty
peace-parPeace Party Support of Samyukt Morchaty

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی ملک میں پسماندہ و اقلیتی طبقات کے آئینی حقوق کی بازیابی و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بنیاد پر ملک کے بھائی چارہ کو مستحکم و مضبوط بنانے کے لئے روز اول سے ہی اپنے اصولوں پر کاربند ہے، لیکن ملک و صوبے میں فرقہ پرست پارٹی ملک کے بنیادی ڈھانچہ کو کمزور کرنے کی سازش پر تلی ہوئی ہے اور جمہوری اقدار کو کمزور کرنے کے لئے نت نئے طریقے اپنا رہی ہے۔ پیس پارٹی ''سماجک پریورتن سنیکت مورچہ'' کے ساتھ محروم و اقلیتی طبقات کو انصاف دلانے و جمہوریت و آئین کو بچانے کے لئے انتخابی میدان میں ہے۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا Deputy President Petas Party Dar Abdur Rashid۔

ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ پیس پارٹی نے سنیکت مورچہ کے ساتھ مل کر صوبے کی سبھی سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارا ہے۔ مورچہ کو عوام کی ہر مقام پر حمایت مل رہی ہے، لہٰذا سیکولر، محروم و اقلیتی طبقات کو چاہیے کہ وہ جمہوریت و آئین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سنیکت مورچہ کے امیدواروں کی حمایت کر کے انصاف و ترقی کی راہ ہموار کریں۔ Peace Party Appeals for Support of Samyukt Morcha۔

بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے سبب مہنگائی و بے روزگاری عروج پہ ہے۔ عام شخص پریشان ہے، بی جے پی اب انتخابات میں اپنی کھسکتی زمین کو دیکھ کو بوکھلا گئی ہے، وہ فرقہ وارانہ کارڈ کھیل کر اکثریت کے مذہبی جذبات کو بھڑکا رہی ہیں تاکہ جذبات میں آکر اکثریت ان کی حمایت کر دے، لیکن عوام بی بے پی اقتدار سے اتنی پریشان عاجز آچکی ہے کہ کوئی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ادھر مبینہ سیکولر پارٹیایوں کے حالات یہ ہیں کہ وہ بی جے پی سے اس قدر دہشت زدہ ہیں کہ جس کے سہارے وہ اقتدار میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہیں، اسی اقلیتی طبقات خصوصی طور سے مسلمانوں کا نام لینا پسند نہیں کر رہی ہیں۔

یہ پڑھیں:

انہیں خوف ہے کہ اگر انہوں نے مسلمانوں کا نام لے لیا تو اکثریتی ووٹ ان سے ناراض ہو جائے گا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اکثریت بھی مہنگائی و بے روزگاری سے پریشان ہے۔ اس کو ایسا اقتدار چاہیے جو صوبے میں روزگار کے موقع فراہم کرے اور مہنگائی پر کنٹرول کر سکے، ایسا اقتدار صرف سنیکت مورچہ ہی دے سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ صوبے سے بھوک، بدعنوانی و بے روزگاری و مہنگائی کے خاتمہ کے لئے سماجک پریورتن سنیکت مورچہ کے امیدواروں کی حمایت کر کے اپنی راہ خود ہموار کریں۔

(یو این آئی)

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی ملک میں پسماندہ و اقلیتی طبقات کے آئینی حقوق کی بازیابی و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بنیاد پر ملک کے بھائی چارہ کو مستحکم و مضبوط بنانے کے لئے روز اول سے ہی اپنے اصولوں پر کاربند ہے، لیکن ملک و صوبے میں فرقہ پرست پارٹی ملک کے بنیادی ڈھانچہ کو کمزور کرنے کی سازش پر تلی ہوئی ہے اور جمہوری اقدار کو کمزور کرنے کے لئے نت نئے طریقے اپنا رہی ہے۔ پیس پارٹی ''سماجک پریورتن سنیکت مورچہ'' کے ساتھ محروم و اقلیتی طبقات کو انصاف دلانے و جمہوریت و آئین کو بچانے کے لئے انتخابی میدان میں ہے۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا Deputy President Petas Party Dar Abdur Rashid۔

ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ پیس پارٹی نے سنیکت مورچہ کے ساتھ مل کر صوبے کی سبھی سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارا ہے۔ مورچہ کو عوام کی ہر مقام پر حمایت مل رہی ہے، لہٰذا سیکولر، محروم و اقلیتی طبقات کو چاہیے کہ وہ جمہوریت و آئین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سنیکت مورچہ کے امیدواروں کی حمایت کر کے انصاف و ترقی کی راہ ہموار کریں۔ Peace Party Appeals for Support of Samyukt Morcha۔

بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے سبب مہنگائی و بے روزگاری عروج پہ ہے۔ عام شخص پریشان ہے، بی جے پی اب انتخابات میں اپنی کھسکتی زمین کو دیکھ کو بوکھلا گئی ہے، وہ فرقہ وارانہ کارڈ کھیل کر اکثریت کے مذہبی جذبات کو بھڑکا رہی ہیں تاکہ جذبات میں آکر اکثریت ان کی حمایت کر دے، لیکن عوام بی بے پی اقتدار سے اتنی پریشان عاجز آچکی ہے کہ کوئی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ادھر مبینہ سیکولر پارٹیایوں کے حالات یہ ہیں کہ وہ بی جے پی سے اس قدر دہشت زدہ ہیں کہ جس کے سہارے وہ اقتدار میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہیں، اسی اقلیتی طبقات خصوصی طور سے مسلمانوں کا نام لینا پسند نہیں کر رہی ہیں۔

یہ پڑھیں:

انہیں خوف ہے کہ اگر انہوں نے مسلمانوں کا نام لے لیا تو اکثریتی ووٹ ان سے ناراض ہو جائے گا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اکثریت بھی مہنگائی و بے روزگاری سے پریشان ہے۔ اس کو ایسا اقتدار چاہیے جو صوبے میں روزگار کے موقع فراہم کرے اور مہنگائی پر کنٹرول کر سکے، ایسا اقتدار صرف سنیکت مورچہ ہی دے سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ صوبے سے بھوک، بدعنوانی و بے روزگاری و مہنگائی کے خاتمہ کے لئے سماجک پریورتن سنیکت مورچہ کے امیدواروں کی حمایت کر کے اپنی راہ خود ہموار کریں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.