حکومت ہر سال محکمہ صحت پر کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے اس کے باوجود دیہی علاقوں میں مریضوں کو اسپتال تک پہنچانے کے لیے ایمبولینس تک دستیاب نہیں ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع مرزاپور میں لال گنج پولیس اسٹیش علاقے کے تِلاون گاؤں میں ایک سنگین مریض کو اسپتال تک پہنچانے کے لیے ایمبولینس نہیں دستیاب ہوئی جس کی وجہ سے مریض کے رشتے داروں نے چارپائی کے ذریعہ آٹھ کلومیٹر تک پیدل چل کر مریض کو اسپتال تک پہنچایا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ مذکورہ کنبہ کو درپیش پریشانی کے متعلق نہ تو گاؤں کے نومنتخب سربراہ نے نوٹس میں لیا اور نہ ہی پولیس انتظامیہ نے۔
مریض کے لواحقین نے بتایا کہ ہمارے پاس موبائل فون نہیں ہے اور نہ ہی کسی نے ایمبولینس بھی طلب کی ہے۔ ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ ایمبولینسیں مفت میں دستیاب ہیں۔
دراصل جمعہ کے روز تلاون گاؤں کے رہائشی ستو کے پیٹ میں درد شروع ہوگئی اور درد بڑھتا گیا جس کی وجہ سے ستو کی جان بچانے کے لیے لواحقین نے مریض کو چارپائی پر رکھ کر آٹھ کلومیٹر تک پیدل چل کر لال گنج اسپتال تک لے گئے۔