اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی کو چھ ماہ کے لیے دو مرتبہ مدت میں توسیع کی گئی تھی، جس کے خلاف الہ آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی گئی تھی، جس پر کورٹ نے 28 فروری 2021 تک نئے بورڈ کی تشکیل کا حکم دیا تھا، پرنسپل سیکریٹری بی ایل مینا نے اب نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے سبب بورڈ کی نئی ٹیم کی تشکیل نہیں ہو پائی تھی، جس کی وجہ سے انہیں یہ ذمہ داری دی گئی تھی، الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ 30 ستمبر کی منسوخی کے دوران لیے گئے فیصلوں پر کوئی اثر نہیں ہوگا، چیف جسٹس گوند ماتھر اور جسٹس ایس ایس شمسی کی بینچ نے نصیرالدین علامہ ضمیر نقوی اور دیگر کی درخواست پر یہ حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ یوپی سنی وقف بورڈ میں کل 8 عہدوں کے لیے انتخابات ہونے ہیں، ان میں دو پارلیمنٹ ممبران سنی طبقہ سے، دو اسمبلی ممبران، دو بار کونسل سے اور دو متولی کوٹہ کے ممبران شامل ہیں، اس کے بعد حکومت کی جانب سے تین ممبران نامزد کیے جائیں گے، اس طرح سے کل 11 ممبران مل کر چیئرمین کا انتخاب کریں گے۔
پرنسپل سیکرٹری بی ایل مینا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے مطابق 11 فروری سے 24 فروری تک ووٹر لسٹ تیار کی جائے گی۔ 4 مارچ کو پرچہ داخل کیے جائیں گے جبکہ نام واپسی کی تاریخ 5 مارچ ہے۔ 6 مارچ کو ووٹنگ ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔ حالانکہ ہائی کورٹ نے 28 فروری تک نئے بورڈ کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی لمبے عرصے سے وقف بورڈ میں چئیرمین ہیں، مایاوتی حکومت میں چئیرمین منتخب ہونے والے زفر احمد فاروقی اکھیلیش یادو حکومت میں بھی اپنے عہدے پر فائز تھے اور اب بی جے پی حکومت میں بھی انہیں ایکسٹینشن دیا گیا۔