بی ایس پی کے جنرل سکریٹری ستیش چند مشرا نے منگل کو یہاں بتایا کہ دل بدل قانون کا حوالہ دیتے ہوئے بی ایس پی نے 22 فروری 2018 کو ایک عرضی قانون ساز کونسل کے چیئرمین کو دی تھی جس پر سماعت کے بعد صدیقی کو قانون ساز کونسل کی رکنیت کا نااہل قرار دیا گیا ہے۔
صدیقی 23 جنوری 2015 کو بی ایس پی کی جانب سے قانون ساز کونسل کے لئے منتخب ہوئے تھے جبکہ 22 فروی کو انہوں نے کانگریس کی رکنیت حاصل کر لی تھی۔ اسی دن بی ایس پی نے دل بدل قانون کا حوالہ دیتے ہوئے قانون ساز کونسل کے چیئرمین کو صدیق کی رکنیت منسوخ کرنے کی عرضی دی تھی۔