لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران پولیس ٹیم کے ساتھ حضرت گنج کے ڈالی باغ علاقے پہنچے اور کالونی کے سامنے مختار انصاری کی بنی دو عمارتوں کو منہدم کرنے کی کاروائی شروع کردی۔
موقع پر موجود افسران نے بتایا کہ انہدام کی نوٹس 11اگست کو جاری کی گئی تھی، جے سی بی مشین سے عمارتوں کو منہدم کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایل ڈی اے انتظامیہ غیر قانونی عمارتوں کے مالکین سے بلڈنگ توڑنے میں لگے خرچ اور اب تک کا کرایہ بھی وصول کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس تعمیر کے لیے ذمہ دار رہے اس وقت کے افسران اور ملازمین کے خلاف بھی کاروائی کی جائےگی۔
مئو صدر کے رکن اسمبلی مختار انصار کی غیر قانونی ملکیت پر حکومت کی کافی باریکی نظریں ہیں، اس سے پہلے وارانسی، مئو اور غازی پور میں بی ایس پی لیڈر کے ناجائز قبضوں پر کاروائی کی جاچکی ہے۔
بی ایس پی رکن اسمبلی مختار انصاری فی الحال پنجاب کی ایک جیل میں قید ہیں، عمارت کی مسماری کی کاروائی میں 200سے زیادہ پولیس اہلکار موقع پر موجود تھے اور دو درجن سے زیادہ جے سی بی مشینیں منگائی گئی تھیں۔
انہدامی کاروائی کرنے والے دستے سے مختار کے بیٹوں عباس اور عمر کی جھڑپ بھی ہوئی لیکن ٹیم نے گیٹ کا تالا توڑ دی اور سامان نکال کر کاروائی شروع کردی۔