مایاوتی نے ہفتے کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'ریاستی حکومت نے اعظم گڑھ میں ایک دلت لڑکی کے استحصال کے معاملے میں کارروائی کی ہے، ریاستی حکومت نے دیر سے ہی لیکن صحیح سمت میں قدم اٹھایا ہے، یہ قدم قابل استقبال ہے'۔
بی ایس پی رہنما نے کہا 'خصوصاً ابھی حال ہی میں اعظم گڑھ میں دلت لڑکی کے ساتھ ہوئے استحصال کے معاملے میں کارروائی کے سلسلے میں اتر پردیش کے وزیراعلی دیر آئے درست آئے، یہ اچھی بات ہے لیکن بہن، بیٹیوں کے معاملے میں کارروائی فوری اور بر وقت سے ہوگی تو یہ بہتر ہوگا۔
مایاوتی نے کہا کہ اترپردیش میں چاہے اعظم گڑھ، کانپور یا دیگر کسی بھی اضلاع میں خصوصاً دلت بہن بیٹی کے ساتھ ہوئے استحصال کا معاملہ ہو یا پھر دیگرکسی بھی ذات اور مذہب کی بہن بیٹی کے ساتھ ہوئے استحصال کا معاملہ ہو، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے دلت استحصال کے معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، 'چاہے اس کے قصوروار کسی بھی مذہب، ذات اورپارٹی کے بڑے سے بڑے رپنما اور کتنے بھی اثر و رسوخ والے لوگ کیوں نہ ہوں، ان کے خلاف فوراً اور سخت قانونی کارروائی ہونی چاہئے، بی ایس پی کا یہ کہنا اور صلاح بھی ہے۔