ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع عالمی شہرت یافتہ رامپور رضا لائبریری میں معروف موسیقار آچاریہ کیلاش چندر برہسپتی کے 101 ویں یوم پیدائش پر 'جو رنگ میں اس کے ڈوب گئے' کے عنوان کے تحت پروگرام منعقد کرکے ان کو یاد کیا گیا۔ اس خصوصی پروگرام کا اہتمام آکاشوانی رامپور نے رامپور رضا لائبریری کے اشتراک سے کیا۔
رامپور روز اول سے ہی علم و ادب اور فن و ثقافت کا گہوارہ رہا ہے۔ سرزمین رامپور میں جہاں دنیائے ادب کے معروف ادبا و شعراء نے جنم لےکر اپنی مہارت کے پرچم لہرائے، وہیں یہاں پیدا ہوئے گلوکاروں اور موسیقاروں نے بھی اپنی موسیقی کے سروں کی ایسی بندشیں باندھیں کہ دنیا کے نقشہ پر رامپور موسیقی کا بھی ایک ممتاز گھرانہ بن کر ابھرا۔
رامپور رضا لائبریری کے خیابان رضا میں یہ محفل موسیقی کو ایک نئی جہت عطا کرنے والے معروف موسیقار آچاریہ کیلاش چندر برہسپتی کی یاد میں سجائی گئی۔ جو 20 جنوری 1918 کو رامپور میں پیدا ہوئے تھے۔
اسی مناسبت سے آکاشوانی رامپور نے رامپور رضا لائبریری کے اشتراک سے اس خصوصی پروگرام کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر آکاشوانی کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر مندیپ کور نے کہا کہ 'موسیقی کے میدان میں کیلاش چندر برہسپتی کی کافی خدمات ہیں جس کا ہم سب کے لئے جاننا بہت ضروری ہے'۔
رامپور رضا لائبریری کے لائبریرین ڈاکٹر ابو سعد اصلاحی نے کہا کہ 'نوابین رامپور سے آچاریہ کیلاش چندر برہسپتی کے کافی گہرے تعلق رہے ہیں۔ انہوں نے نواب کلب علی کے دربار میں اپنی موسیقی کی خدمات بھی انجام دی ہیں'۔
ساتھ ہی انہوں نے ادب اور موسیقی کے موضوع پر اپنی بیش بہا کتابیں بھی تصنیف کی ہیں جو آج بھی رامپور رضا لائبریری میں موجود ہیں۔
ابو سعد اصلاحی نے کہا کہ 'کیلاش چندر برہسپتی خدمات کو منظرعام پر لانے کے مقصد سے لائبریری میں یہ پروگرام منعقد کیا گیا ہے'۔
اس پروگرام سے اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ رامپور میں متعدد ایسے فنکار رہے ہیں جنہوں نے گمنامی کی زندگی جیتے ہوئے اپنی فنکاری سے دنیا کو بہت کچھ دیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے فنکاروں کو متعارف کرایا جانا چاہیے۔