رپورٹ کے مطابق قاتلوں نے کملیش کے جسم میں متعدد بار چاقو گھونپنے کے بعد اس کے چہرے پر گولی بھی ماری۔تیواری کو 18 اکتوبر بروز جمعہ کو راجدھانی لکھنؤ کے خورشید باغ علاقے میں اس کی رہائش گاہ پر دو افراد نے قتل کردیا تھا۔
پولیس نے بدھ کو بتایا کہ کملیش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کملیش کو تقربیا 15 بار چاقو مارے گئے۔حملہ آوروں نے کملیش کے جسم پر جبڑے اور سینے کے درمیان حصے پر چاقو سے وار کئے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق چاقو کے زخم ایک دوسرے سے 10 سینٹی میٹر کی دوری پر لگے ہیں۔
جسم پر دو کافی کاری زخم بھی ملے جس سے اس بات کا ثبوت ہے کہ قاتلوں نے ان کی گردن الگ کرنے کی کوشش کی یہی کملیش کی موت کا اصل سبب بنے۔پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم نے کملیش کے سر کے پیچھے 32 پوائنٹ کی گولی کے نشان کی بھی نشاندہی کی ہے۔
ملحوظ رہے کہ کو کل گجرات اے ٹی ایس نے کملیش کے قتل کے الزام میں اشفاق شیخ(34) اور معین الدین پٹھان(27) گرفتار کیا ہے۔دونوں گجرات کے سورت ضلع کے رہنے والے ہیں اور پولیس کے دعوؤں کے مطابق قتل کے بعد سے ہی رپوش تھے۔
اے ٹی ایس نے دونوں کو گجرات راجستھان بارڈ پر شاملاجی سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔وہ گجرات میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ گجرات پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ پولیس نے بتایا کہ پیسہ ختم ہوجانے کے بعد ملزموں نے اپنی کنبے سے رابطہ کیا تھا۔ اب ان کو یو پی پولیس کے حوالے کیا جائے گا جو کہ پوچھ گچھ کے لئے گجرات پہنچ چکی ہے۔
مجموعی طور پر کملیش کے قتل کے معاملے میں ابھی تک 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔جن میں سے تین کو گجرات کے سورت اور دیگر کو مہاراشٹرا کے ناگپور سے گرفتار کیا گیا ہے۔