ETV Bharat / city

کورونا ویکسین کو بطور دوا استعمال کرنا جائز - کورونا ویکسین کی ٹیکہ کاری

معروف علمی درسگاہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کے مفتی بدرعالم نے کہا کہ اگرماہرین نے ویکسین تیار کیا ہے اور غالب گمان ہے کہ اس سے انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے تو بطور دوا اس کا استعمال مسلمانوں کے لیے جائز اور مباح ہے۔

jaimia ashrafia
معروف علمی درسگاہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور
author img

By

Published : Dec 28, 2020, 9:13 PM IST

کورونا ویکسین کی ٹیکہ کاری کے سلسلے میں متعدد علماء نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے، جس میں کچھ مفتیان کرام نے اس کو ناجائز اور حرام تک قرار دیا ہے تو وہیں کچھ مفتیان کرام نے اسے انسانی جان کو ہلاکت سے بچانے کے لیے جائز قرار دیا ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ شکوک و شبہات کی بنیاد پر کسی بھی چیز کے حرام ہونے کا فتویٰ نہیں جاری کیا جا سکتا۔

الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کے مفتی بدرعالم
jaimia ashrafia released fatwa on covid19 vaccine
الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور نے کورونا ویکسین پر فتویٰ جاری کیا

اس ضمن میں معروف علمی درسگاہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کے مفتی بدر عالم نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے بارے میں شکوک و شبہات کا ذکر کیا گیا ہے لیکن محض شبہات کی بنا پر کسی چیز کو ناپاک یا حرام نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک معتبر کتاب دُرِ مختار کا بھی حوالہ دیا ہے۔

کورونا وائرس ایک خطرناک وائرس ہے، جس کی وجہ سے کروڑوں انسانی جانیں تلف ہوچکی ہیں، اگر ماہرین نے ویکسین تیار کیا ہے جس سے غالب گمان ہے کہ اس کے استعمال سے انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ اگر یہ بھی معلوم ہوجائے کہ اس میں خنزیر یا کسی دوسری حرام اشیاء کا مادہ ڈالا گیا ہے تو بطور دوا اس کا استعمال مسلمانوں کے لیے جائز ہوگا، مسلمان اسے استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے اس کے جواز میں قرآن شریف کی آیت کریمہ کو بطور دلیل پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قرآن پاک میں بھی انسانی جان کو بچانے کے لیے حرام چیز کے ضرورتاً استعمال کو جائز بتایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'کورونا ویکسین کے خلاف دارالعلوم دیوبند نے کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا'

کورونا ویکسین کی ٹیکہ کاری کے سلسلے میں متعدد علماء نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے، جس میں کچھ مفتیان کرام نے اس کو ناجائز اور حرام تک قرار دیا ہے تو وہیں کچھ مفتیان کرام نے اسے انسانی جان کو ہلاکت سے بچانے کے لیے جائز قرار دیا ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ شکوک و شبہات کی بنیاد پر کسی بھی چیز کے حرام ہونے کا فتویٰ نہیں جاری کیا جا سکتا۔

الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کے مفتی بدرعالم
jaimia ashrafia released fatwa on covid19 vaccine
الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور نے کورونا ویکسین پر فتویٰ جاری کیا

اس ضمن میں معروف علمی درسگاہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کے مفتی بدر عالم نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے بارے میں شکوک و شبہات کا ذکر کیا گیا ہے لیکن محض شبہات کی بنا پر کسی چیز کو ناپاک یا حرام نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک معتبر کتاب دُرِ مختار کا بھی حوالہ دیا ہے۔

کورونا وائرس ایک خطرناک وائرس ہے، جس کی وجہ سے کروڑوں انسانی جانیں تلف ہوچکی ہیں، اگر ماہرین نے ویکسین تیار کیا ہے جس سے غالب گمان ہے کہ اس کے استعمال سے انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ اگر یہ بھی معلوم ہوجائے کہ اس میں خنزیر یا کسی دوسری حرام اشیاء کا مادہ ڈالا گیا ہے تو بطور دوا اس کا استعمال مسلمانوں کے لیے جائز ہوگا، مسلمان اسے استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے اس کے جواز میں قرآن شریف کی آیت کریمہ کو بطور دلیل پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قرآن پاک میں بھی انسانی جان کو بچانے کے لیے حرام چیز کے ضرورتاً استعمال کو جائز بتایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'کورونا ویکسین کے خلاف دارالعلوم دیوبند نے کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.