کورونا ویکسین کی ٹیکہ کاری کے سلسلے میں متعدد علماء نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے، جس میں کچھ مفتیان کرام نے اس کو ناجائز اور حرام تک قرار دیا ہے تو وہیں کچھ مفتیان کرام نے اسے انسانی جان کو ہلاکت سے بچانے کے لیے جائز قرار دیا ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ شکوک و شبہات کی بنیاد پر کسی بھی چیز کے حرام ہونے کا فتویٰ نہیں جاری کیا جا سکتا۔
اس ضمن میں معروف علمی درسگاہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کے مفتی بدر عالم نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے بارے میں شکوک و شبہات کا ذکر کیا گیا ہے لیکن محض شبہات کی بنا پر کسی چیز کو ناپاک یا حرام نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک معتبر کتاب دُرِ مختار کا بھی حوالہ دیا ہے۔
کورونا وائرس ایک خطرناک وائرس ہے، جس کی وجہ سے کروڑوں انسانی جانیں تلف ہوچکی ہیں، اگر ماہرین نے ویکسین تیار کیا ہے جس سے غالب گمان ہے کہ اس کے استعمال سے انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ اگر یہ بھی معلوم ہوجائے کہ اس میں خنزیر یا کسی دوسری حرام اشیاء کا مادہ ڈالا گیا ہے تو بطور دوا اس کا استعمال مسلمانوں کے لیے جائز ہوگا، مسلمان اسے استعمال کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اس کے جواز میں قرآن شریف کی آیت کریمہ کو بطور دلیل پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قرآن پاک میں بھی انسانی جان کو بچانے کے لیے حرام چیز کے ضرورتاً استعمال کو جائز بتایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'کورونا ویکسین کے خلاف دارالعلوم دیوبند نے کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا'