ETV Bharat / city

Mohamed Ayub on UP Election Muslim: مسلمانوں نے صحیح سیاسی فیصلہ نہیں لیا تو لمحوں کی خطا، آئندہ نسلیں بھگت سکتی ہیں: ڈاکٹر ایوب سرجن

author img

By

Published : Jan 17, 2022, 3:15 PM IST

اترپردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر محمد ایوب Dr. Muhammad Ayub National President of Peace Party نے کہا کہ موجودہ وقت میں سبھی سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کو درکنار کر دیا ہے Muslims in Uttar Pradesh Assembly elections۔ ایسے میں مسلمانوں کو چاہیے کہ حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ سیکولر پارٹیاں پیس پارٹی Peace Party سے سمجھوتہ کرنے سے گریز کر رہی ہیں۔

Mohamed Ayub on UP Election Muslim
Mohamed Ayub on UP Election Muslim

پرتاپ گڑھ: اترپردیش اسمبلی الیکشن Uttar Pradesh Assembly Election 2022 کے اعلان کے بعد سبھی سیاسی پارٹیاں سرگرم ہوکر رائے دہندگان کو راغب کرنے میں کوشاں ہیں۔ ادھر حکومت و مبینہ سیکولر پارٹیاں اس الیکشن میں ذات کا اعداد شمار کر رہی ہیں اور صوبہ کے 20 سے 25 فیصدی مسلمان جن کے ہاتھوں میں سیکولر پارٹیوں کی باگ ڈور ہے، کو الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔

سبھی سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو چھوڑ کر سبھی ذات و طبقے کا نام ضرور لے رہی ہیں مگر مسلمانوں کا نام لینے سے خوفزدہ نظر آرہی ہیں جبکہ پیس پارٹی سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں کو لے کر ساتھ چل رہی ہے۔ مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلمانوں کے ووٹوں کی فکر تو ہے مگر انہیں اقتدار میں حصہ نہیں دینا چاہتی ،پیس پارٹی مسلمانوں کی اقتدار میں حصہ داری چاہتی ہے، جس کے سبب مبینہ سیکولر پارٹیاں پیس پارٹی Peace Party سے سمجھوتہ کرنے سے پرہیز کر رہی ہیں، انہیں خوف ہے کہ اگر پیس پارٹی سے سمجھوتہ کر لیا تو اقتدار میں حصہ دینا ہوگا ،جس کے وہ حامی نہیں، اگر مسلمانوں نے اب بھی صحیح سیاسی فیصلہ اپنی قیادت کی حمایت میں نہیں لیا تو لمحوں کی خطا آئندہ نسلیں بھگت سکتی ہیں۔

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن Peace Party National President Dr. Ayub Surgeon نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی سے راہ فرار اختیار کر مبینہ سیکولر پارٹی میں شامل ہونے والوں سے سوال ہے کہ انہوں نے پارٹی تو تبدیل کر دی ،کیا دل بھی بدل کر سیکولر ہوگئے ہیں؟ کیا ایسے پارٹی تبدیل کرنے والے لوگوں کی حمایت میں مسلمان ووٹ دے کر اپنے آپ کو محفوظ رکھ پائے گا یہ بھی ایک سوال ہے؟

مسلم مذہبی لیڈران کی حمایت سے گزشتہ ستر سال سے مبینہ سیکولر پارٹیاں اقتدار حاصل کرتی رہی ،مذکورہ پارٹیوں کے مسلم لیڈران خود مستفد ہوتے رہے، لیکن قوم کو کیا دیا استحصال و فساد ،آج تبدیل ہوئے حالات میں جو مبینہ سیاسی پارٹیاں مذہبی لیڈران کے آگے پیچھے گھومتی تھی ،انہیں نظر انداز کر دیا گیا ہے اور مسلم لیڈران کو اسٹیج پر چڑھنے نہیں دیا جا رہا ہے یہ سب بی جے پی کے خوف سے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا استحصال سب سے زیادہ مبینہ سیکولر پارٹیوں کے اقتدار میں ہوا ہے Muslims were Exploited by the Most so-called Secular Parties in Power، جس کی مثال میرٹھ ،ملیانہ بھاگل پور و مظفر نگر وغیرہ کے سانحہ ہیں جن کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ۔جب تک مسلمان اپنی صحیح قیادت کو سیاست میں ترجیح نہیں دے گا ،اس کو مبینہ سیکولر پارٹیوں و فسطائ طاقتوں کا شکار ہونا پڑے گا ۔پیس پارٹی کی تشکیل ہی عوامی مفاد کے لیئے کی گئ ہے ،تاکہ غریب ،کمزور ،بے سہارا اور مسلمانوں کو ان کا حق دلایا جا سکے۔

مزید پڑھیں:

پیس پارٹی کا ہدف اقتدار میں حصہ داری ہے، جب تک اقتدار میں حصہ داری نہیں ہوگی دلتوں ،پسماندہ ،غریبوں، کمزوروں و مسلمانوں کو انصاف نہیں نہیں مل سکتا ۔انہوں نے مسلمانوں کا انتباہ کیا کہ وہ اپنی صحیح قیادت پیس پارٹی کی حمایت کر کامیابی کی راہ ہموار کریں۔

(یواین آئی)

پرتاپ گڑھ: اترپردیش اسمبلی الیکشن Uttar Pradesh Assembly Election 2022 کے اعلان کے بعد سبھی سیاسی پارٹیاں سرگرم ہوکر رائے دہندگان کو راغب کرنے میں کوشاں ہیں۔ ادھر حکومت و مبینہ سیکولر پارٹیاں اس الیکشن میں ذات کا اعداد شمار کر رہی ہیں اور صوبہ کے 20 سے 25 فیصدی مسلمان جن کے ہاتھوں میں سیکولر پارٹیوں کی باگ ڈور ہے، کو الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔

سبھی سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو چھوڑ کر سبھی ذات و طبقے کا نام ضرور لے رہی ہیں مگر مسلمانوں کا نام لینے سے خوفزدہ نظر آرہی ہیں جبکہ پیس پارٹی سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں کو لے کر ساتھ چل رہی ہے۔ مبینہ سیکولر پارٹیوں کو مسلمانوں کے ووٹوں کی فکر تو ہے مگر انہیں اقتدار میں حصہ نہیں دینا چاہتی ،پیس پارٹی مسلمانوں کی اقتدار میں حصہ داری چاہتی ہے، جس کے سبب مبینہ سیکولر پارٹیاں پیس پارٹی Peace Party سے سمجھوتہ کرنے سے پرہیز کر رہی ہیں، انہیں خوف ہے کہ اگر پیس پارٹی سے سمجھوتہ کر لیا تو اقتدار میں حصہ دینا ہوگا ،جس کے وہ حامی نہیں، اگر مسلمانوں نے اب بھی صحیح سیاسی فیصلہ اپنی قیادت کی حمایت میں نہیں لیا تو لمحوں کی خطا آئندہ نسلیں بھگت سکتی ہیں۔

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن Peace Party National President Dr. Ayub Surgeon نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی سے راہ فرار اختیار کر مبینہ سیکولر پارٹی میں شامل ہونے والوں سے سوال ہے کہ انہوں نے پارٹی تو تبدیل کر دی ،کیا دل بھی بدل کر سیکولر ہوگئے ہیں؟ کیا ایسے پارٹی تبدیل کرنے والے لوگوں کی حمایت میں مسلمان ووٹ دے کر اپنے آپ کو محفوظ رکھ پائے گا یہ بھی ایک سوال ہے؟

مسلم مذہبی لیڈران کی حمایت سے گزشتہ ستر سال سے مبینہ سیکولر پارٹیاں اقتدار حاصل کرتی رہی ،مذکورہ پارٹیوں کے مسلم لیڈران خود مستفد ہوتے رہے، لیکن قوم کو کیا دیا استحصال و فساد ،آج تبدیل ہوئے حالات میں جو مبینہ سیاسی پارٹیاں مذہبی لیڈران کے آگے پیچھے گھومتی تھی ،انہیں نظر انداز کر دیا گیا ہے اور مسلم لیڈران کو اسٹیج پر چڑھنے نہیں دیا جا رہا ہے یہ سب بی جے پی کے خوف سے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا استحصال سب سے زیادہ مبینہ سیکولر پارٹیوں کے اقتدار میں ہوا ہے Muslims were Exploited by the Most so-called Secular Parties in Power، جس کی مثال میرٹھ ،ملیانہ بھاگل پور و مظفر نگر وغیرہ کے سانحہ ہیں جن کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ۔جب تک مسلمان اپنی صحیح قیادت کو سیاست میں ترجیح نہیں دے گا ،اس کو مبینہ سیکولر پارٹیوں و فسطائ طاقتوں کا شکار ہونا پڑے گا ۔پیس پارٹی کی تشکیل ہی عوامی مفاد کے لیئے کی گئ ہے ،تاکہ غریب ،کمزور ،بے سہارا اور مسلمانوں کو ان کا حق دلایا جا سکے۔

مزید پڑھیں:

پیس پارٹی کا ہدف اقتدار میں حصہ داری ہے، جب تک اقتدار میں حصہ داری نہیں ہوگی دلتوں ،پسماندہ ،غریبوں، کمزوروں و مسلمانوں کو انصاف نہیں نہیں مل سکتا ۔انہوں نے مسلمانوں کا انتباہ کیا کہ وہ اپنی صحیح قیادت پیس پارٹی کی حمایت کر کامیابی کی راہ ہموار کریں۔

(یواین آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.