شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ریاست اترپردیش کے شہر رام پور میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر اتریے ہوئےہیں اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف زبردست نعرے بازی کر ہے ہیں، ساتھ ہی مظاہرین نے جامعہ اور اے ایم یو طلبا وطالبات پر پولیس کی بربریت کے خلاف بھی اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف رامپور میں لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوکر مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
ساتھ ہی انہوں نے دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا و طالبات پر پولیس کی زیادتیوں پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔
انہوں نے 'دہلی پولیس ہائے ہائے' اور 'شہریت ترمیمی قانون واپس لو' کے نعرے لگائے۔ مظاہرے کی قیادت کر رہیں سماجی کارکن شہلا خان نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں یہ بل پیش کرکے ہندو مسلم اتحاد کو توڑنے کی مزموم کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، ہم یہاں پیدا ہوئے ہیں، لیکن امت شاہ ہم سے یہ ملک چھیننا چاہتے ہیں، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جامعہ کے طلبا و طالبات پر پولیس کے ذریعے لاٹھی ڈنڈوں سے مارے جانےکے خوفناک مناظر کا ذکر کرتے وہ رو پڑیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے حق کے لئے سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ندوۃ العلما میں بھی طلبا کا احتجاج
اس موقع پر مختلف سماجی تنظیموں کے ذمہ داران سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔
سٹی مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیکر مظاہرہ کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔