قبل ازیں گاؤں کے لوگوں نے گورکھپور اور دیوریا شاہرہ کو جام کر دیا. ڈھائی گھنٹے جام لگنے کے بعد پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور وہاں موجود لوگوں کو ہٹانے کی کوشش کرنے لگی، لیکن مشتعل بھیڑ نے پولیس پر حملہ کر دیا، اس حملے میں ضلع مجسٹریٹ بھی زخمی ہیں۔
اتنا ہی نہیں مشتعل عوام نے متعدد بسوں پر بھی توڑ پھوڑ کی اور اس کے شیشے توڑ ڈالے۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کی سہ پہر دو چچازاد بھائیوں کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، اس حادثے کے 27 گھنٹے گذر جانے کے بعد بھی مجرموں کی گرفتاری نہیں ہونے کی وجہ سے ناراض اہل خانہ گاؤں کے لوگوں کے ساتھ سڑک پر اتر گئے۔
وہیں پولیس ان افراد کو تلاش کررہی ہے جنہوں نے جام کے دوران پولیس پر حملہ کیا تھا، وہیں دوہرے قتل کیس میں پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، اور قتل میں شامل دیگر لوگوں کے سے متعلق تحقیقات کررہی ہے، اس قتل کیس میں پولیس کی متعدد ٹیمیں کام کررہی ہیں۔