ریاست اترپردیش، ضلع متھرا کے نند بابا مندر میں فیصل اپنے دوستوں کے ساتھ مندر کے صحن میں نماز ادا کرنے کی فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، جس کے بعد مندر انتظامیہ کی جانب سے شکایت کے بعد فیصل خان کو دہلی کے جامعہ نگر سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
فیصل کو آج متھرا کے چھاتا تحصیل واقع نیشنل جوڈیشل کورٹ میں پیش کیا گیا، اس سے پہلے فیصل کی کورونا جانچ کرائی گئی، جس میں رپورٹ مثبت پائی گئی، لہذا مجسٹریٹ نے عدالت کے باہر ایمبولینس میں بیٹھے فیصل کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
معلوم رہے کہ گنگا جمنا تہذیب کے علمبرداروں نے سماج میں بھائی چارے کی مثال پیش کرنے کے لیے مندر کے صحن میں پوجا اور نماز پڑھ کر محبت کا پیغام دیا لیکن ان کے اس پیغام سے ہندو سماج نے غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ آج چار ہندو نوجوانوں نے عیدگاہ میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ کیا تھا۔
متھرا کے نند گاؤں کی معروف 'نند بابا مندر' میں گزشتہ 29 اکتوبر کو دو لوگوں کی صحن میں نماز ادا کرتے ہوئے ویڈیو وائرل ہوئی۔ اس کے بعد مندر انتظامیہ نے سخت رد عمل کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
مندر انتظامیہ کے ذمہ دار گوسوامی نے بتایا کہ ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ مندر صحن میں نماز ادا کی گئی ہے یا صرف فوٹو گرافی کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فیصل خان اپنے تین دوستوں محمد چاند، نیلیش گپتا اور آلوک کے ساتھ سماج میں پیار و محبت کا پیغام عام کر رہے ہیں۔ اسی کڑی میں ان لوگوں نے ملک کی مختلف مساجد اور مندروں میں جا کر گنگا جمنا تہذیب کے پیغامات کو عام کررہے ہیں۔
متھرا پولیس نے دفعہ 153 اے، 295 ،505 کے تحت معاملہ درج کر لیا تھا۔ فیصل کا آبائی وطن اتر پردیش کا فرخ آباد ہے لیکن موجودہ وقت میں وہ دہلی کے جامعہ نگر میں رہتا ہے، جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔