مفتی رضوان احمد نے بتایا کہ گناہوں سے تلافی کے لیے یہ ماہ اہم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا ہے کہ اس ماہ میں ایک روز کی عبادت ایک برس کے برابر ہے۔ رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ہے اس ماہ کے شروعاتی 10 دنوں کے روزے بھی ایک برس کے روزے کے برابر ہیں۔'
مزید پڑھیں: قربانی پر مہاراشٹر حکومت کا سوتیلا برتاؤ؟
انہوں نے بتایا کہ 9 ذالحجہ کے روزے سے ایک برس آئندہ اور گزرے برس کے تمام گناہ معاف ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام میں قربانی کا سلسلہ حضرت عادم کے زمانے سے چلا آ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قربانی ہمارے رسول حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے اور قربانی دینے والے کو جانور کے ہر بال پر ایک نیکی ملتی ہے۔ انہوں نے بتایا یہ ایسا ماہ ہے جس میں اللہ دعائیں قبول فرماتا ہے۔ اس لیے خوب دعا کریں اپنوں کے لیے اور دنیا میں امن و چین اور اس وباء کے خاتمے کے لئے بھی۔'
انہوں نے کہا کہ حکومتی احکامات کے مطابق اس دور میں عید الضحی کے فرائض انجام دینے میں کوئی مشکل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کا کوئی بدل نہیں ہے۔ ہمیں قربانی کی پوری کوشش کرنی چاہیے لیکن اگر اس کے باوجود بھی ممکن نہیں ہوتا ہے تو وہ رقم صدقے کے طور پر دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے ممنوعہ جانوروں پر قربانی کو غلط قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے انہیں اس کا ثواب حاصل نہیں ہوگا۔