آل انڈیا جسٹس پارٹی کے عہدیداران کا ایک وفد آج رامپور پہنچا جہاں انہوں نے مختلف مسلم تنظیموں کے عہدیداران سے ملکر موجودہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں پر ہو رہے ظلم و زیادتیوں کے خلاف مضبوط محاذ بنائے جانے کے متعلق ایک خصوصی نشست کی۔ اس موقع پر جسٹس پارٹی کے کارگزار صدر اور اعظم گڑھ کے سابق ایم ایل اے عبدالسلام نے رامپور کے رکن پارلیمان اور سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنماء کے مسلسل جیل میں قید ہونے کے متعلق اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اعظم خاں اور ان کی جوہر یونیورسٹی کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خاص کر اعظم خاں کی گرفتاری کے معاملے میں سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کے خلاف ہوں کیونکہ اعظم خاں کو جیل بھیجنے کے پیچھے ان کی بڑی سازش نظر آتی ہے۔
انہوں مزید کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ملائم سنگھ یادو اگر جیل میں قید ہوتے تب بھی اکھلیش یادو کا یہی رویہ رہتا؟ عبدالسلام نے کہا کہ اگر ملائم سنگھ یادو جیل میں ہوتے ریاست کی تمام جیلیں بھر جاتیں اور تھانوں کو نذرآتش کر دیا جاتا لیکن اعظم خاں کے لئے ان کی پارٹی کچھ نہیں کر رہی ہے۔
جسٹس پارٹی کے صدر عبدالسلام نے یہ بھی کہا کہ یہی وجہ ہے کہ مسلمان سماجوادی پارٹی جیسی سیکولر پارٹیوں سے فاصلے بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آل انڈیا جسٹس پارٹی کے عہدیداروں کا وفد رامپور دورے پر ہے جہاں وہ مسلم رہنماؤں سے ملکر مسائل کے حل کے لئے متحدہ سیاسی محاذ بنائے جانے کے متعلق تبادلیہ خیال کر رہا ہے۔