بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے پارٹی کے بانی کانشی رام کی 87ویں یوم پیدائش کے موقع پر انہیں گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد کہا کہ ان کی پارٹی آئندہ برس اسمبلی انتخاب تنہا ہی لڑے گی اور پنچایت انتخاب بھی پوری مضبوطی کے ساتھ لڑیں گے اور کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔
انہوں نے مرکزی حکومت کو کسان مخالف بتاتے ہوئے کہا کہ اسے تینوں زرعی قوانین واپس لے لینے چاہئے، اس معاملے میں ہماری پارٹی پورے طور سے کسانوں کے مطالبے کے ساتھ کھڑی ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کی طرح دکھاوٹ و بناوٹ اور پونجی پتیوں کے دم پر فضول خرچی وغیرہ سے کافی دور ہے، ہماری پارٹی بات بات پر دھرنا مظاہرہ کر کے میڈیا میں غلط صحیح چھائے رہنے کی کوشش، زیادہ شور شرابہ وغیرہ کرنے والی پارٹی نہیں ہے۔
ریاست میں چینی ملوں کو فروخت کیے جانے کے سوال پر مایاوتی نے کہا کہ مرکز ہو یا ریاست، سبھی حکومتیں اس قسم کے فیصلے کرتی رہتی ہے، ان کی حکومت میں بھی بند چینی ملوں کو فروخت کا فیصلہ کسی وزیر یا کسی وزیراعلیٰ کا ذاتی فیصلہ نہیں تھا، بلکہ یہ کابینہ کا اجتماعی فیصلہ تھا اور ایسا کرتے وقت سبھی قاعدے، قانون اور اصولوں وغیرہ پر عملدرآمد کیا گیا تھا۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے اترپردیش میں سرگرمیوں کے سوال پر انہیں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے اور ہر پارٹی کو اپنے حساب سے اتحاد وغیرہ کرنے کا حق ہے، کانگریس ریاست میں کس سے اتحاد کرتی ہے یا تنہا لڑتی ہے یہ تو ان کا اپنا فیصلہ ہے لیکن بی ای سپی اکیلے اپنے دم پر پنچایت اور اسمبلی انتخابات لڑے گی۔