ETV Bharat / city

بارہ بنکی: اسکیمز سے مستفید ہونے کے لئے رشتوں کا قتل

author img

By

Published : Jan 26, 2021, 8:22 AM IST

گزشتہ 17 جنوری کو زیدپور تھانہ حلقہ کے بی بی پور گاؤں میں سرسوں کے کھیت سے 22 سالہ دلت لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ آج اس کے قتل کا پردہ فاش ہو گیا ہے۔

Killed
قتل

اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے زیدپور تھانہ حلقے سے 17 جنوری کو ملی لڑکی کی لاش کا پردہ فاش ہو گيا ہے۔ دماغی طور سے بیمار لڑکی کا قتل اس کے بھائی نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر کیا تھا۔ پولیس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یہ قتل حکومتی، سماجی اور معاشی مدد حاصل کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ پولیس نے تینوں ملزمین کو گرفتار کر جیل بھیج دیا ہے۔

قتل

واضح ہو کہ گزشتہ 17 جنوری کو زیدپور تھانہ حلقہ کے بی بی پور گاؤں میں سرسوں کے کھیت سے 22 سالہ دلت لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس کی شناخت کوٹھی تھانہ حلقے کے کورہرا پوروا گاؤں کی لڑکی کے طور پر ہوئی تھی۔ اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لئے پانچ ٹیم تشکیل کی تھیں۔

اس معاملے میں پولیس سپریٹینڈنٹ یمنا پرساد اور ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آدرش سنگھ نے متحدہ پریس کانفرنس کر کے انکشاف کیا کہ مقتولہ کا دماغی توازن درست نہیں تھا۔ وہ اپنے آپ سے اپنا بدن تک نہیں بند کر سکتی تھی۔ اس کی وجہ سے اس کا بھائی ہری اوم سماجی طور پر اپنی بے عزتی سمجھتا تھا۔ اسی وجہ سے وہ مقتولہ کو قتل کرنا چاہتا تھا اور لمبے وقفے سے اس کی تیاری کر رہا تھا۔ قتل سے ایک ہفتہ قبل اس نے اپنے والد منشا رام اور والدہ مینا کماری کو بھی اس میں شامل کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی : قتل کا معمہ حل، 4 گرفتار

پولیس کے مطابق پہلے یہ لوگ گھر میں ہی قتل کرنا چاہتے تھے، لیکن بعد میں انہیں سترکھ تھانہ حلقے میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کی گئی لڑکی کے اہل خانہ کو ملی حکومتی، سماجی اور سیاسی مدد کا علم ہوا اور انہوں نے مزکورہ تمام امداد حاصل کرنے کے مقصد سے لڑکی کو ایک کھیت میں لے جا کر اس کا گلا گھونٹ کر قتل کیا۔ پھر اس کے پرائیویٹ پارٹ پر ڈنڈے سے حملہ کیا۔ تاکہ پورا معاملہ جنسی زیادتی کا ہو جائے۔ اس معاملے میں ملزمان نے پولیس کو مزید گمراہ کیا، لیکن پولیس کی پوچھ گچھ کا زیادہ دیر تک سمانا نہیں کر سکے۔

اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے زیدپور تھانہ حلقے سے 17 جنوری کو ملی لڑکی کی لاش کا پردہ فاش ہو گيا ہے۔ دماغی طور سے بیمار لڑکی کا قتل اس کے بھائی نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر کیا تھا۔ پولیس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یہ قتل حکومتی، سماجی اور معاشی مدد حاصل کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ پولیس نے تینوں ملزمین کو گرفتار کر جیل بھیج دیا ہے۔

قتل

واضح ہو کہ گزشتہ 17 جنوری کو زیدپور تھانہ حلقہ کے بی بی پور گاؤں میں سرسوں کے کھیت سے 22 سالہ دلت لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس کی شناخت کوٹھی تھانہ حلقے کے کورہرا پوروا گاؤں کی لڑکی کے طور پر ہوئی تھی۔ اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لئے پانچ ٹیم تشکیل کی تھیں۔

اس معاملے میں پولیس سپریٹینڈنٹ یمنا پرساد اور ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آدرش سنگھ نے متحدہ پریس کانفرنس کر کے انکشاف کیا کہ مقتولہ کا دماغی توازن درست نہیں تھا۔ وہ اپنے آپ سے اپنا بدن تک نہیں بند کر سکتی تھی۔ اس کی وجہ سے اس کا بھائی ہری اوم سماجی طور پر اپنی بے عزتی سمجھتا تھا۔ اسی وجہ سے وہ مقتولہ کو قتل کرنا چاہتا تھا اور لمبے وقفے سے اس کی تیاری کر رہا تھا۔ قتل سے ایک ہفتہ قبل اس نے اپنے والد منشا رام اور والدہ مینا کماری کو بھی اس میں شامل کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی : قتل کا معمہ حل، 4 گرفتار

پولیس کے مطابق پہلے یہ لوگ گھر میں ہی قتل کرنا چاہتے تھے، لیکن بعد میں انہیں سترکھ تھانہ حلقے میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کی گئی لڑکی کے اہل خانہ کو ملی حکومتی، سماجی اور سیاسی مدد کا علم ہوا اور انہوں نے مزکورہ تمام امداد حاصل کرنے کے مقصد سے لڑکی کو ایک کھیت میں لے جا کر اس کا گلا گھونٹ کر قتل کیا۔ پھر اس کے پرائیویٹ پارٹ پر ڈنڈے سے حملہ کیا۔ تاکہ پورا معاملہ جنسی زیادتی کا ہو جائے۔ اس معاملے میں ملزمان نے پولیس کو مزید گمراہ کیا، لیکن پولیس کی پوچھ گچھ کا زیادہ دیر تک سمانا نہیں کر سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.