ویڈیو میں رکن اسمبلی کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'ان لوگوں سے کوئی سبزی نہ خریدے، میں آپ لوگوں سے بول رہا ہوں۔' اس دوران وہاں کئی ذمہ دار افسران بھی موجود تھے۔ سریش تیواری برہج اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔
بی جے پی رکن اسمبلی سریش تیواری نے گزشتہ ہفتے برہج میونسیپلٹی کے آفس میں ایک اجلاس کر باہر نکلتے ہوئے یہ بیان دیا تھا۔ اجلاس میں کئی ذمہ دار سرکاری افسر موجود تھے۔ اس دوران رکن اسمبلی نے کہا کہ 'ایسی شکایتیں سننے کو مل رہی تھیں کہ لار کے ایک خاص برادری کے لوگ کورونا وائرس بیماری پھیلانے کے لیے سبزیوں کو گندے پانے سے دھو رہے ہیں۔ اس لیے میں آپ لوگوں سے کہہ رہا ہوں کہ آپ لوگ مسلمانوں سے سبزی نہ خریدیں، جب حالات ٹھیک ہو جائیں تب طے کریں کہ کیا کرنا ہے۔'
اس سے پہلے بھی بی جے پی رکن اسمبلی سریشن تیواری نے گزشتہ ماہ دہلی کے تبلیغی جماعت پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'ہر کوئی یہ دیکھ سکتا ہے کہ جماعت کے لوگوں نے ملک میں کیا کیا ہے'۔
یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے لوگوں کو متحد ہونے اور ایک خاص برادری کے خلاف امتیاز نہیں کرنے کی اپیل کی ہے۔
موہن بھاگوت نے اتوار کے روز کہا کہ 'کچھ لوگوں کی غلطی کے لیے ایک پوری برادری ذمہ دار نہیں ٹھہرائی جا سکتی ہے۔' انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بنا کسی امتیاز کے مدد کی جانی چاہیے'۔
سماج وادی پارٹی کے ترجمان انوراگ بھدوریا نے سریش تیواری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ایسے نازک وقت میں بھی بی جے پی کے رہنما معاشرے میں نفرت پھیلانے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کو ملک کے خلاف نفرت پھیلانے کی پاداش میں تھپڑ مارا جائے اور جیل میں ڈال دیا جائے۔'