الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ میں بارہ بنکی کی غریب نواز مسجد کو منہدم کرنے کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف 2 جون کو توہین عدالت کی عرضی داخل کی ہے۔ کنٹمٹ آف کورٹ کی یہ اپیل سماجی کارکن سید فاروق کی جانب سے دائر کی گئی۔
سید فاروق، ہائیکورٹ میں اپنا موقف خود ہی رکھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں اس وقت کے ایس ڈی ایم دیویانش پٹیل، سی او رام سنہیگھاٹ اور تحصیلدار کو پارٹی بنایا گیا۔ عدالت کی جانب سے بہت جلد معاملہ کی سماعت کے لیے تاریخ طے کی جائے گی۔
واضح رہے کہ رام سنیہی گھاٹ تحصیل کی خواجہ غریب نواز مسجد کو گذشتہ ماہ انتظامیہ کی جانب سے مسمار کر دیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ انتظامیہ نے یہ کارروائی ایک طرفہ طور پر کی تھی۔
جبکہ الہ آباد ہائی کورٹ نے کووڈ-19 کے پیش نظر واضح طور پر حکم دیا تھا کہ 31 مئی تک کسی بھی قسم کی کارروائی نہ کی جائے۔ اسی بنیاد پر عہدیداروں کے خلاف توہین عدالت کی عرضی داخل کی گئی۔