ETV Bharat / city

یوپی: کانگریس رہنماؤں نے صدف ظفر سے لکھنؤ جیل میں ملاقات کی

کانگریس ریاستی صدر اجے کمار للوکی قیادت میں چاررکنی وفد نےلکھنؤ ضلع جیل میں کانگریس پارٹی رہنما و سماجی کارکن صدف ظفر سے ملاقات کر کے ان کا حال چال جانا۔

author img

By

Published : Dec 23, 2019, 4:37 PM IST

congress party leaders meet to sadaf zafar in prison
یوپی: کانگریس رہنماؤں نے صدف ظفر سے لکھنؤ جیل میں ملاقات کی

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہورہے احتجاج کے دوران گرفتار کی گیی کانگریس پارٹی رہنما و سماجی کارکن صدف ظفر سے ملاقات کی۔

اطلاع کے مطابق کانگریس ریاستی صدر اجے کمار للو کی قیادت میں چار رکنی وفد نےلکھنؤ ضلع جیل میں ان سے ملاقات کر کے ان کا حال چال جانا۔

یوپی کانگریس کی رکن و سماج کارکن صدف ظفر کو گذشتہ روز راجدھانی میں ہوئے احتجاجی مظاہرے کے دوران پریورتن چوک سے گرفتار کیا گیا تھا۔

الزام ہے کہ پولیس نے حراست کے دوران ان کی پٹائی بھی کی۔گرفتاری سے قبل اپنے فیس بک لائیو میں صدف نے پولیس سے سوال پوچھا تھا کہ آخر وہ تشدد کرنے والوں کو گرفتار کیوں نہیں کررہی ہے؟ وہ تماشائی کیوں بنی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: اے ایم یو کی سابق طالبہ کیا کہتی ہیں؟

صدر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران وہ پریورتن چوک پر موجود تھیں۔اس وقت انہوں نے جو فیس بک پر ویڈیو ڈالا ہے اس میں وہ پولیس سے سوال پوچھتی نظر آرہی ہیں۔صدف سمیت 34 افراد کے خلاف حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

صدف پر الزم ہے کہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران لوگوں کو تشدد پر اکسایا ۔

کانگریس کے وفد میں موجود سینئر کانگریس رہنما ونود مشرا اور پردیپ سنگھ نے یواین آئی کو بتایا کہ صدف نے صاف صاف بتایا کہ افسروں نے انہیں پھنسایا ہے ان کو تشدد سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔وہ تو پولیس کو تشدد کے مقام پر جانے کے لئے آگاہ کررہی تھیں۔

ریاستی صدر اجے کمار للو نے صدر کو یقن دہانی کرائی کہ پارٹی پوری طرح سے معاملے سے آگا ہے پارٹی ان کی رہائی کے لئے جو کچھ بھی ممکن ہوگا کرے گی۔

حکومت کو انہیں بغیر کسی شرط کے رہا کرنا ہوگا، کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ کانگریس جنر ل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے صدف کو جیل میں بند کرنے کے تعلق سے یوپی حکومت پر تنقید کیا ہے۔

اپنے ایک ٹوئیٹ میں پرینکا نے کہا ہے کہ ہماری خاتون کارکن صدف ظفر پولیس کو بتا رہی تھیں کہ شرپسند عناصر کو گرفتار کرو، لیکن یوپی پولیس نے ان کو گرفتار کر کے ان کی بری طرح سے پٹائی کی۔ وہ دو چھوٹے چھوٹے بچوں کی ماں ہیں۔یہ حکومت کی زیادتی ہے۔ اس طرح کی بربریت قطعی برداشت نہیں کی جائےگی ہماری خاتون کارکن کو فورا رہا کیا جائے۔

پولیس کے ذریعہ گرفتار کئے جانے سے قبل صدف نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر دو ویڈیوز شئیر کی ہیں جس میں وہ احتجاجی مظاہرے کے تشدد میں تبدیل ہوجانے کے باجود بھی پولیس کے کچھ نہ کرنے کی نشاندہی کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہورہے احتجاج کے دوران گرفتار کی گیی کانگریس پارٹی رہنما و سماجی کارکن صدف ظفر سے ملاقات کی۔

اطلاع کے مطابق کانگریس ریاستی صدر اجے کمار للو کی قیادت میں چار رکنی وفد نےلکھنؤ ضلع جیل میں ان سے ملاقات کر کے ان کا حال چال جانا۔

یوپی کانگریس کی رکن و سماج کارکن صدف ظفر کو گذشتہ روز راجدھانی میں ہوئے احتجاجی مظاہرے کے دوران پریورتن چوک سے گرفتار کیا گیا تھا۔

الزام ہے کہ پولیس نے حراست کے دوران ان کی پٹائی بھی کی۔گرفتاری سے قبل اپنے فیس بک لائیو میں صدف نے پولیس سے سوال پوچھا تھا کہ آخر وہ تشدد کرنے والوں کو گرفتار کیوں نہیں کررہی ہے؟ وہ تماشائی کیوں بنی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: اے ایم یو کی سابق طالبہ کیا کہتی ہیں؟

صدر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران وہ پریورتن چوک پر موجود تھیں۔اس وقت انہوں نے جو فیس بک پر ویڈیو ڈالا ہے اس میں وہ پولیس سے سوال پوچھتی نظر آرہی ہیں۔صدف سمیت 34 افراد کے خلاف حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

صدف پر الزم ہے کہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران لوگوں کو تشدد پر اکسایا ۔

کانگریس کے وفد میں موجود سینئر کانگریس رہنما ونود مشرا اور پردیپ سنگھ نے یواین آئی کو بتایا کہ صدف نے صاف صاف بتایا کہ افسروں نے انہیں پھنسایا ہے ان کو تشدد سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔وہ تو پولیس کو تشدد کے مقام پر جانے کے لئے آگاہ کررہی تھیں۔

ریاستی صدر اجے کمار للو نے صدر کو یقن دہانی کرائی کہ پارٹی پوری طرح سے معاملے سے آگا ہے پارٹی ان کی رہائی کے لئے جو کچھ بھی ممکن ہوگا کرے گی۔

حکومت کو انہیں بغیر کسی شرط کے رہا کرنا ہوگا، کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ کانگریس جنر ل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے صدف کو جیل میں بند کرنے کے تعلق سے یوپی حکومت پر تنقید کیا ہے۔

اپنے ایک ٹوئیٹ میں پرینکا نے کہا ہے کہ ہماری خاتون کارکن صدف ظفر پولیس کو بتا رہی تھیں کہ شرپسند عناصر کو گرفتار کرو، لیکن یوپی پولیس نے ان کو گرفتار کر کے ان کی بری طرح سے پٹائی کی۔ وہ دو چھوٹے چھوٹے بچوں کی ماں ہیں۔یہ حکومت کی زیادتی ہے۔ اس طرح کی بربریت قطعی برداشت نہیں کی جائےگی ہماری خاتون کارکن کو فورا رہا کیا جائے۔

پولیس کے ذریعہ گرفتار کئے جانے سے قبل صدف نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر دو ویڈیوز شئیر کی ہیں جس میں وہ احتجاجی مظاہرے کے تشدد میں تبدیل ہوجانے کے باجود بھی پولیس کے کچھ نہ کرنے کی نشاندہی کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.