بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ملک کی تقریبا 130 کروڑ عوام کو ہندوستانی ماننے کے بجائے انہیں’ہندو‘ ماننے کے آر ایس ایس و بی جے پی کی تنگ و فرقہ وارانہ سوچ و ذہنیت کا ہی نتیجہ ہے کہ آئین کی بنیادی منشی ہر جگہ تباہ ہوتی دکھائی دیتی ہے۔اور ملک میں ہر طرف و ہرسماج میں بےچینی و افراتفری کے ساتھ ساتھ چہار سو لاقانونیت کا ماحول ہے۔سبھی ملک کے باشندوں کو ہندو کے بجائے ’ہندوستانی‘ ماننے کی نیت و پالیسی سے ہی ملک کا اصلی بھلا ہوسکتا ہے۔
نئے شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کا ذکر کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ ایسی قوانیں لاکر بی جے پی پورے ملک میں آسام جیسے ہنگامی حالات مچانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ سیاسی مفادات کی تکمیل کی جاسکے۔ لیکن ملک کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ محنت کش بہوجن سماج انسانیت نواز آئینی سوچ رکھتا ہے اور ملک میں کثرت میں وحدت کی آئینی منشی کا قائل ہے۔
انہوں نے نئے سال کو عوام کے لیے بہتر ثابت کی تمنا کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتی ہوں کہ آنے والا سال 2020 میں نوٹ بندی، جی ایس ٹی، مہنگائی، غریبی، بے روزگاری، معاشی مندی وغیرہ سے پریشان حال تقریبا 130 کروڑ عوام اپنا بہتر راستہ خود نکالیں گے اور اگلا سال یقینی طور سے 2018 و گذرے 2019 سے بہتر ثابت ہوگا۔
'ہندوستانیوں کو ہندو سمجھنے والی ذہنیت فرقہ واریت پر مبنی' - بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے نئے سال
بہوجن سماج پارٹی ’بی ایس پی‘ سپریمو مایاوتی نے نئے سال کی ریاستی باشندوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے 130 کروڑ ہندوستانی عوام کو ہندو ماننے کی ذہنیت کی سخت لفظوں میں مذمت کی۔
!['ہندوستانیوں کو ہندو سمجھنے والی ذہنیت فرقہ واریت پر مبنی' BSP Supremo Mayawati](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-5553107-847-5553107-1577810734479.jpg?imwidth=3840)
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ملک کی تقریبا 130 کروڑ عوام کو ہندوستانی ماننے کے بجائے انہیں’ہندو‘ ماننے کے آر ایس ایس و بی جے پی کی تنگ و فرقہ وارانہ سوچ و ذہنیت کا ہی نتیجہ ہے کہ آئین کی بنیادی منشی ہر جگہ تباہ ہوتی دکھائی دیتی ہے۔اور ملک میں ہر طرف و ہرسماج میں بےچینی و افراتفری کے ساتھ ساتھ چہار سو لاقانونیت کا ماحول ہے۔سبھی ملک کے باشندوں کو ہندو کے بجائے ’ہندوستانی‘ ماننے کی نیت و پالیسی سے ہی ملک کا اصلی بھلا ہوسکتا ہے۔
نئے شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کا ذکر کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ ایسی قوانیں لاکر بی جے پی پورے ملک میں آسام جیسے ہنگامی حالات مچانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ سیاسی مفادات کی تکمیل کی جاسکے۔ لیکن ملک کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ محنت کش بہوجن سماج انسانیت نواز آئینی سوچ رکھتا ہے اور ملک میں کثرت میں وحدت کی آئینی منشی کا قائل ہے۔
انہوں نے نئے سال کو عوام کے لیے بہتر ثابت کی تمنا کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتی ہوں کہ آنے والا سال 2020 میں نوٹ بندی، جی ایس ٹی، مہنگائی، غریبی، بے روزگاری، معاشی مندی وغیرہ سے پریشان حال تقریبا 130 کروڑ عوام اپنا بہتر راستہ خود نکالیں گے اور اگلا سال یقینی طور سے 2018 و گذرے 2019 سے بہتر ثابت ہوگا۔
RegionalPosted at: Dec 31 2019 6:25PM
ہندوستانیوں کو ’’ہندو‘‘ سمجھنے والی ذہنیت فرقہ واریت پر مبنی: مایاوتی
لکھنؤ:31 دسمبر(یواین آئی)بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے نئے سال کی ریاستی باشندوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے 130 کروڑ ہندوستانی عوام کو ہندو ماننے کی ذہنیت کی سخت لفظوں میں مذمت کی۔
بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ ملک کی تقریبا 130 کروڑ عوام کو ہندوستانی ماننے کے بجائے انہیں’’ہندو‘ ماننے کے آر ایس ایس و بی جے پی کی تنگ و فرقہ وارانہ سوچ و ذہنیت کا ہی نتیجہ ہے کہ آئین کی بنیادی منشی ہر جگہ تباہ ہوتی دکھائی دیتی ہے۔اور ملک میں ہر طرف و ہرسماج میں بےچینی و افراتفری کے ساتھ ساتھ چہار سو لاقانونیت کا ماحول ہے۔سبھی ملک کے باشندوں کو ہندو کے بجائے’’ہندوستانی‘ ماننے کی نیت و پالیسی سے ہی ملک کا اصلی بھلا ہوسکتا ہے۔
نئے شہریت (ترمیمی) قانون،این پی آر اوراین آر سی کا ذکرکرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ ایسی قوانیں لاکر بی جے پی پورے ملک میں آسام جیسے ہنگامی حالات پورے ملک میں مچانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ سیاسی مفادات کی تکمیل کی جاسکے۔ لیکن ملک کے لئے اچھی بات یہ ہے کہ محنت کش بہوجن سماج انسانیت نواز آئینی سوچ رکھتا ہے۔اور ملک میں کثرت میں وحدت کی آئینی منشی کا قائل ہے۔
انہوں نے نئے سال کو عوام کے لئے بہتر ثابت کی تمنا کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتی ہوں کہ آنے والا سال 2020 میں نوٹ بندی،جی ایس ٹی،مہنگائی ،غریبی، بے روزگاری،معاشی مندی وغیرہ سے پریشان حال تقریبا 130 کروڑ عوام اپنا بہتر راستہ خود نکالیں گے اور اگلا سال یقینی طور سے 2018 و گذرے 2018 سے بہتر ثابت ہوگا۔
یواین آئی۔ولی
Conclusion: