دہلی کے سنگم وہار کی متاثرہ خاتون کے ساتھ عصمت دری اور بے رحمانہ قتل کے خلاف لوگوں میں ناراضگی بڑھتی جارہی ہے۔
رامپور بی ایس پی کی شہر صدر شہلا خان نے اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہماری حکومت بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کی بات کرتی ہے تو کیا یہ سب دکھاوا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں اگر سیول ڈیفنس میں خدمات انجام دینے والی خاتون کی طرح آگے بڑھیں گی تو کیا ان کو اسی طرح قتل کردیا جائے گا اور ملک دیکھتا رہے گا۔ کوئی انصاف کی بات بھی نہیں کرے گا۔
شہلا خان نے وزیر داخلہ امت شاہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ میں وزیر داخلہ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ وہ متاثرہ کے ساتھ ہوئی درندگی میں کیا کارروائی کررہے ہیں؟
اس موقع پر شہلا خان نے دہلی کی کیجریوال حکومت کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت جو بیٹیوں کے تحفظ کے معاملے میں تال ٹھونک کرتی ہے کہ دہلی تمام لوگوں کے لئے محفوظ جگہ ہے تو پھر دہلی حکومت کی جانب سے متاثرین کے معاملے میں قصورواروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے ابھی تک کوئی پیش رفت کیوں نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت جرائم پر کنٹرول کرنے میں پوری طرح سے فیل ہوچکی ہے۔ آخر میں انہوں نے حقوق نسواں اور حقوق انسانی والی سرگرم رہنے والی تنظیموں پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاتون پر ظلم کے معاملے میں آخر ان تنظیموں کی جانب سے کیوں کوئی آواز نہیں اٹھائی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:جے پور: دہلی جنسی زیادتی معاملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
بہرحال اب سوال یہ ہے کہ کیا متاثرہ کو نربھیا کی طرح انصاف مل سکے گا یا یہ کیس کسی بند ڈائری میں سمٹ کر رہ جائے گا؟