آوارہ سانڈ میڈیکل کالج کو جنگ کا میدان بناتے ہیں اس سے تو یہی محسوس ہوتا ہے کہ بہرائچ میڈیکل کالج میں آنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے گا۔
سانڈوں نے جس مقام کو اپنا جنگ کا میدان بنا رکھا ہے یہ کوئی کھیل کا میدان یا کھیت کھلیان نہیں بلکہ یہ بہرائچ ضلع کا میڈیکل کالج ہے جہاں لوگ اپنی جان بچانے آتے ہیں، وہیں لوگ ساندوں کے خوف سے بھاگتے نطر آ رہے ہیں، جبکہ اسپتال میں کوئی اسٹاف نظر نہیں آرہا ہے۔
سی ایم ایس بہرائچ نے نگرپالیکا پریشد کو اس کا ذمہ دار ٹھراتے ہوئے کہا کہ اس تعلق سے نگرپالیکا کو اطلاع دی گئی تھی لیکن ابھی اس پر کوئی کام نہیں ہواہے۔
مزید پڑھیں: طلبا نے بسوں کو آگ کے حوالے کیا؟
اتنے بڑے ادارے میں اس طرح کی لاپرواہی سے پتا چلتا ہے کہ میڈیکل کالج کے اعلیٰ افسران کتنے ذمہ دار ہیں اس کا اندازہ عوام خود لگا سکتی ہے