کورونا وائرس سے متاثر سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کی طبیعت ابھی بھی مستحکم بنی ہوئی ہے۔ کڈنی میں انفیکشن کی وجہ سے آپریشن کرنا پڑ سکتا ہے، وہیں ان کے بیٹے محمد عبداللہ خان کی طبیعت مستحکم ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما و پارلیمان رکن اعظم خان کو سیتاپور جیل میں طبیعت خراب ہونے پر لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا، جہاں ان کی حالت پہلے سے بہتر ہو رہی ہے۔ اب انہیں آئی سی یو سے جنرل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
معلوم رہے کہ میدانتا ہسپتال کے ڈائریکٹر راکیش کپور نے ہیلتھ بلیٹن جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 'سی ٹی اسکین کے بعد اعظم خان کے پھیپھڑوں میں پوسٹ فائبروسز، کیویٹی اور سینے میں انفیکشن پایا گیا ہے، جس کے بعد انہیں 3-4 لیٹر آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا تھا۔
آج 12 جون کو ان کے پھیپھڑوں میں انفیکشن کی وجہ سے کڈنی اور دوسرے پیرا میٹر مقررہ ویلیو سے زیادہ پائے گئے ہیں۔ وارڈ میں ان کو پریکٹیکل کیئر اور نیورولاجی ٹیم کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یو پی حکومت پرائیویٹ ٹیچرس کی مدد کرے: آشوتوش سنہا
اعظم خان کی طبیعت مستحکم ہے لیکن کنٹرول میں ہے۔ کڈنی میں انفیکشن کی وجہ سے یورین میں دقت ہے۔ وہیں محمد عبداللہ خان کی طبیعت مستحکم ہے اور وہ کورونا نیگیٹیو ہو گئے ہیں۔ انہیں بھی ڈاکٹروں کی نگرانی میں وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
اعظم خان کی کورونا رپورٹ مثبت تھی، جس وجہ سے ان کی حالت مزید خراب ہو گئی تھی لیکن اب ان کی کورونا رپورٹ نیگیٹیو ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق ان کی طبیعت کنٹرول میں ہے۔ میدانتا ہسپتال لکھنؤ کی کریٹیکل کیئر ٹیم کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج چل رہا ہے۔