ETV Bharat / city

اعظم خاں، ان کی اہلیہ اور بیٹے جیل میں

سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما اور ریاست اترپردیش کے رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خاں، ان کی اہلیہ رکن اسمبلی تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 2 مارچ تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ انہوں نے آج رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ میں سرینڈر کیا تھا۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس اور تمام اعلیٰ افسران موجود تھے۔

author img

By

Published : Feb 26, 2020, 10:19 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 4:44 PM IST

Azam Khan, his wife and son in jail
اعظم خاں، ان کی اہلیہ اور بیٹے جیل میں

سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما اور ریاست اترپردیش کے رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خاں، ان کی اہلیہ رکن اسمبلی تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 2 مارچ تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم آج رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ میں حاضر ہوئے تھے جہاں انہوں نے ضمانتی عرضی دائر کی۔ ان کی ضمانتی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو چھ روز کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔

اعظم خاں، ان کی اہلیہ اور بیٹے جیل میں

کل ضلعی عدالت نے اپنا ایک فیصلہ سناتے ہوئے 88 معاملوں کی کارروائی کے تحت اعظم خاں کے خلاف قرقی کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اپنی رہائش گاہ کی قرقی کا نوٹس دیکھ کر اعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ آج کورٹ میں حاضر ہوئے تھے۔

غور طلب ہے کہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اور اترپردیش میں سماج وادی دور حکومت میں چار مرتبہ وزارت کے عہدوں پر فائز رہنے والے موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں کے خلاف مختلف معاملوں میں 80 سے زائد مقدمات دائر ہو چکے ہیں۔

ان مقدمات میں وہ کئی مرتبہ الہ آباد ہائی کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔ جس پر ان کو کئی معاملوں میں وہاں سے راحت بھی حاصل ہوئی تھی۔ تازہ معاملہ اعظم خاں کے بیٹے سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم کے فرضی برتھ سرٹیفیکیٹ کا ہے۔

بی جے پی کے مقامی رہنما آکاش سکسینہ نے اس معاملے میں اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف دفعہ 420، 467 اور 468 کے تحت دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

کئی مرتبہ ضلعی عدالت میں اس پر سماعت کے لیے تاریخیں لگیں لیکن اعظم خاں کسی بھی تاریخ پر کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے۔

ایک مرتبہ رامپور کورٹ نے اعظم خاں کے گھر کے پاس عدالت میں حاضر ہونے کے لئے منادی بھی کرائی لیکن پھر بھی وہ کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے۔ 25 فروری کو بھی اس معاملے میں عدالت میں شنوائی تھی۔ اعظم خاں پھر بھی حاضر نہیں ہوئے تو کورٹ نے 83 معاملوں کی کارروائی کے تحت ان کی جائیداد کی قرقی کا نوٹس جاری کر دیا۔

قرقی کا نوٹس دیکھتے ہی آج اعظم خاں نے کورٹ میں سرینڈر کا فیصلہ کیا اور اپنی اہلیہ و بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ ضلع کی اے ڈی جے 6 کورٹ میں حاضر ہوگئے۔

انہوں نے ضمانتی عرضی لگائی لیکن کورٹ نے ان کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے چھ دن کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔ اس دوران ضلعی عدالت سے لیکر رامپور جیل تک بڑی تعداد میں پولیس کے جوان اور افسران نظر آ رہے تھے وہیں اعظم خاں کے حامی بھی جیل کے ارد گرد نظر آئے۔

اس دوران سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر اکھلیش کمار تو وہاں موجود نہیں تھے لیکن سمبھل سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر فیروز خاں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت نے ریاست میں کوئی ترقیاتی کام تو کئے نہیں لیکن جس نے اترپردیش میں محمد علی جوہر یونیورسٹی جیسا تعلیمی ادارہ قائم کیا آج اسی کو سزا دی جا رہی ہے۔

بہر حال آج سابق وزیر اور سماج وادی پارٹی کے قدآور ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں، اہلیہ رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کی رات جیل میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہی گزرے گی۔

سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما اور ریاست اترپردیش کے رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خاں، ان کی اہلیہ رکن اسمبلی تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 2 مارچ تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم آج رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ میں حاضر ہوئے تھے جہاں انہوں نے ضمانتی عرضی دائر کی۔ ان کی ضمانتی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو چھ روز کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔

اعظم خاں، ان کی اہلیہ اور بیٹے جیل میں

کل ضلعی عدالت نے اپنا ایک فیصلہ سناتے ہوئے 88 معاملوں کی کارروائی کے تحت اعظم خاں کے خلاف قرقی کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اپنی رہائش گاہ کی قرقی کا نوٹس دیکھ کر اعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ آج کورٹ میں حاضر ہوئے تھے۔

غور طلب ہے کہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اور اترپردیش میں سماج وادی دور حکومت میں چار مرتبہ وزارت کے عہدوں پر فائز رہنے والے موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں کے خلاف مختلف معاملوں میں 80 سے زائد مقدمات دائر ہو چکے ہیں۔

ان مقدمات میں وہ کئی مرتبہ الہ آباد ہائی کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔ جس پر ان کو کئی معاملوں میں وہاں سے راحت بھی حاصل ہوئی تھی۔ تازہ معاملہ اعظم خاں کے بیٹے سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم کے فرضی برتھ سرٹیفیکیٹ کا ہے۔

بی جے پی کے مقامی رہنما آکاش سکسینہ نے اس معاملے میں اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف دفعہ 420، 467 اور 468 کے تحت دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

کئی مرتبہ ضلعی عدالت میں اس پر سماعت کے لیے تاریخیں لگیں لیکن اعظم خاں کسی بھی تاریخ پر کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے۔

ایک مرتبہ رامپور کورٹ نے اعظم خاں کے گھر کے پاس عدالت میں حاضر ہونے کے لئے منادی بھی کرائی لیکن پھر بھی وہ کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے۔ 25 فروری کو بھی اس معاملے میں عدالت میں شنوائی تھی۔ اعظم خاں پھر بھی حاضر نہیں ہوئے تو کورٹ نے 83 معاملوں کی کارروائی کے تحت ان کی جائیداد کی قرقی کا نوٹس جاری کر دیا۔

قرقی کا نوٹس دیکھتے ہی آج اعظم خاں نے کورٹ میں سرینڈر کا فیصلہ کیا اور اپنی اہلیہ و بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ ضلع کی اے ڈی جے 6 کورٹ میں حاضر ہوگئے۔

انہوں نے ضمانتی عرضی لگائی لیکن کورٹ نے ان کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے چھ دن کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔ اس دوران ضلعی عدالت سے لیکر رامپور جیل تک بڑی تعداد میں پولیس کے جوان اور افسران نظر آ رہے تھے وہیں اعظم خاں کے حامی بھی جیل کے ارد گرد نظر آئے۔

اس دوران سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر اکھلیش کمار تو وہاں موجود نہیں تھے لیکن سمبھل سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر فیروز خاں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت نے ریاست میں کوئی ترقیاتی کام تو کئے نہیں لیکن جس نے اترپردیش میں محمد علی جوہر یونیورسٹی جیسا تعلیمی ادارہ قائم کیا آج اسی کو سزا دی جا رہی ہے۔

بہر حال آج سابق وزیر اور سماج وادی پارٹی کے قدآور ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں، اہلیہ رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کی رات جیل میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہی گزرے گی۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 4:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.