منگل کی دیر رات ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر انہیں اٹھا لیا گیا۔ گذشتہ آٹھ دنوں سے لگاتار بغیر کچھ کھائے پیئے ہڑتال پر بیٹھے مہنت پرم ہنس داس کی صحت لگاتار خراب ہو رہی تھی۔ اس دوران ان کا وزن نو کلو کم ہوگیا تھا۔ مہنت پرم ہنس داس کو انتظامیہ کے ذریعہ اٹھائے جانے کی خبر دو دنوں سے گردش میں تھی۔ اسی ضمن میں منگل کی دیر رات تقریبا 12 بجے اچانک ایک ایمبولنس ہڑتال کی جگہ پر پہنچی اور سادے لباس میں ملبوس پولیس کے افسران نے انہیں ایمبولنس میں بیٹھنے کو کہا۔ جب وہ ساتھ جانے کو تیار نہ ہوئے تو انہیں افسران نے زبردستی میں ایمبولنس میں بٹھایا اور وہاں سے لے کر چلے گئے۔
گذشتہ آٹھ دنوں سے کچھ نہ کھانے کی وجہ سے مہنت کی صحت لگاتار گرتی جارہی تھی۔ مہنت کے ساتھ موجود ان کے حامیوں نے مہنت کو پولیس کے ذریعہ زبردستی اٹھائے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مہنت پرم ہنس داس مرکزی حکومت سے آٹھ دن قبل ملک کو ہندو راشٹر قرار دینے کے مطالبے کے ساتھ غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھ گئے تھے۔