ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کے تحصیل صدر دفتر میں واقع لیکھپال کی رہائش گاہ میں کام کے بہانے لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال کرنے کی کوشش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اس معاملے کی شکایت تحصیلدار سے کی گئی۔ شکایت ملنے پر تحصیل دار بھی لیکھپالوں کا دفاع کرتے نظر آئے۔
یہ معاملہ ضلع کے صدر تحصیل دفتر کا ہے۔ یہاں لیکھپالوں کے لئے بنی سرکاری رہائش گاہوں میں لڑکیوں کو کام کے بہانے رات میں لانے اور ان کا جنسی استحصال کرنے کی کوشش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔حالانکہ لڑکیوں کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا اس سے پہلے ہی لڑکیوں نے شور مچا دیا۔شور و غل سن کر دو لیکھپالوں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔
اس معاملے میں جب افسران سے شکایت کی گئی تو افسران بھی معاملے کی پردہ پوشی میں لگ گئے اور کسی طرح سے لڑکیوں کو سمجھا بجھا کر روانہ کر دیا۔ لیکھپال بھلے ہی دوسرے مقامات پر رہتے ہوں، لیکن ان کے نام پر الاٹ سرکاری رہائش گاہوں میں لڑکیوں کو کام کرنے کے بہانے بلایا جاتا ہے اور پھر ان کا جنسی استحصال کیا جاتا ہے۔
ایسا ہی معاملہ یہاں بدھ کے روز سامنے آیا۔ یہاں رات کی تاریکی چھاتے ہی صدر تحصیل دفتر میں دو لڑکیوں کو لیکر دو لیکھپال وجیندر سنگھ اور وشنو شرما کار سے آئے۔ اس دوران کار میں بیٹھی لڑکیاں چیخ و پکار کرنے لگیں۔
مزید پڑھیں:
خصوصی رپورٹ: بھارت میں خودکشی کا بڑھتا رجحان، اسباب و وجوہات
وہیں تحصیل دار پرمود کمار نے بتایا کہ لیکھپال ان کو کسی کام سے گاڑی میں لے کر آرہے تھے۔ انہوں نے گاڑی تھوڑا تیز چلا رکھی تھی، اس وجہ سے لڑکیاں چیخنے چلانے لگیں۔ تحصیل دار نے بتایا کہ ہم کو جو لکھ کر دیا ہے ہم اس پر ڈیپارٹمنٹل کارروائی کر رہے ہیں۔