بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سید ظفر اسلام نے اترپردیش کے ضلع اناؤ کے تحصل بانگر مؤ کے علاقہ میں مبینہ طور پر پولیس حراست میں ایک مسلم نوجوان کی موت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خاطی لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور متاثرین کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔
انہوں نے آج یہاں ٹویٹ کرکے اس سلسلے میں اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت کے اعلی افسران سے اس ضمن میں بات چیت کی ہے اور انہوں نے انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ اس پر کارروائی ہورہی ہے اور اس ضمن میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور ملزمان کی جلد گرفتاری ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ اعلی افسران نے انہیں یقین دہائی کرائی ہے کہ کوئی بھی غریب اور مظلوم پر ظلم کرکے نہیں بچ سکتا۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا ”یوپی (اناؤ) کے سانحہ پر میں نے یوپی حکومت کے اعلی افسران سے بات کی ہے۔ اس پر سخت کارروائی ہورہی ہے۔ ایف آئی آر درج ہوگئی ہے۔ ملزموں کی گرفتاری جلد ہوگی، یوپی میں یوگی آدتیہ ناتھ جی کی حکومت کا اصول سب کو انصاف دینا ہے۔ ریاست میں کوئی بھی غریب اور مظلوم پر ظلم کرکے بچ نہیں سکتا“۔
ڈاکٹر ظفر اسلام نے کہاکہ ان کی کوشش فیصل کو مناسب معاوضہ دلوانا ہے اور اس ضمن میں وہ حکومت کے متعلقہ لوگوں اور اعلی افسران سے بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ بہت ہی تکلیف دہ ہے اور اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچاجاسکے۔
انہوں نے کہاکہ اعلی افسران فیصل کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ظفر اسلام ایک سابق بینکر ہیں اور بی جے پی میں ان کی بات کو سنجیدگی کے ساتھ سنی اور اہمیت دی جاتی ہے۔
یو این آئی۔