بغیر کسی شرعی عذر کے روزہ ہرگز نہ چھوڑیں۔ موجودہ حالات میں جس طرح گھروں پر نمازیں پڑھ رہے ہیں اسی طرح رمضان المبارک میں بھی پنج وقتہ نمازیں و تراویح اپنے گھروں میں ہی ادا کریں نیز سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھتے ہوئے نماز تراویح کے اوقات میں کسی بھی طرح کی بھیڑ بھاڑ سے پرہیز کریں۔ مسجد میں مقیم امام ومؤذن ختم سحر اور افطار کا اعلان مسجدوں سے حسب معمول کر سکتے ہیں، البتہ سحری میں بیدار کرنے کے لئے لاؤڈاسپیکر سے رکارڈنگ مثلاً نعت، تقریر وغیرہ کا استعمال نہ کریں۔ خرید و فروخت کے سلسلے میں حکومتی احکام اور قوانین کی پوری پابندی کریں۔ رمضان کے بابرکت مہینے میں خصوصاً افطار اور تہجد کے وقت ملک اور پوری دنیا کی کامیابی اور اس مہلک بیماری سے نجات کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔
انہوں نے مذید کہ کہ اس مصیبت کی گھڑی میں بلا تفریق مذہب وملت پڑوسیوں، رشتہ داروں اور ضرورت مندوں کی بھرپور امداد کریں۔ سرپرست وذمہ دار حضرات محلہ کے سبھی لوگوں کو ہر ایسی حرکت سے بچائیں جس سے ملک اور قوم کا نقصان ہو، نیز خاندان کے بزرگ وذمہ دار حضرات نوجوانوں کو بلاوجہ گھومنے پھرنے سے سختی سے منع کریں اور انتظامیہ وحکومت کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی دعوت یا افطار پارٹی سے مکمل پرہیز کریں۔ نوجوانوں سے خصوصی گذارش ہے کہ رات کے وقت موٹر سائیکل، کار وغیرہ سواریوں میں قطعی نہ گھومیں، چوں کہ حکومت کی طرف سے باہر نکلنا سخت منع ہے، اس لئے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس کی طرف سے سخت کاروائی کی جائے گی، تاکید جانیں۔
خصوصی گذارش- مدارس دینیہ ملت اسلامیہ کا قیمتی سرمایہ ہیں، ان کی حفاظت اور بقاء ہم سب کی ذمہ داری ہے، لہٰذا حسب معمول مدارس کا تعاون جاری رکھیں اور رقومات خود پہنچانے کی فکر کریں۔ ذمہ داران مساجد اور مدارس سے گذارش ہے کہ امام، مؤذن، اساتذہ اور ملازمین کا بھر پور خیال رکھیں اور ان کی تنخواہوں میں کوئی کٹوتی نہ کریں۔ اہل محلہ اور مساجد کے آس پاس کے لوگوں سے گذارش ہے کہ حسب معمول اپنی مساجد کا تعاون جاری رکھیں۔