ETV Bharat / city

اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ - پرائمری اسکول

اترپردیش کے سابق وزیراعلی اکھیلیش یادو نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ہم اقتدار میں آئے تو اردو اساتذہ کو بحال کریں گے۔

Akhilesh Yadav slams BJP  Govt on Poor Gdp and Urdu Teacher Appointment
اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ
author img

By

Published : Dec 3, 2019, 7:54 PM IST

سماجوادی پارٹی کے قومی صدر و اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ' سنہ 2022 میں اگر ریاست میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم اردو اساتذہ کو بحال کریں گے۔

اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ

اس کے علاوہ اردو زبان سمیت بھارتی زبان کی فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہم جلد ہی اردو میڈیا سے بات چیت کرکے اس طرف پوری توجہ دیں گے۔

تاکہ مستقبل میں حکومت بننے پر اردو زبان اور اس سے جڑے لوگوں کی پریشانیوں کو دور کر سکیں۔

خیال رہے کہ اترپردیش کی یوگی حکومت نے سابقہ سماجوادی حکومت کے دوران شعبہ پرائمری تعلیم میں نکلنے والی چار ہزار اردو اساتذہ کی بحالی کو منسوخ کر دیا جو اب تک اٹکی پڑی ہوئی ہے۔

حکومت کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ محکمہ میں پہلے سے ہی ضرورت سے زیادہ اردو اساتذہ موجود ہیں لہذا مزید اردو اساتذہ کی ضرورت نہیں۔

اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ' بی جے پی ڈر وخوف کی سیاست کر رہی ہے، انہوں نے جو بھی وعدہ کیے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا۔ اترپردیش میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہو رہے ہیں اور نہ ہی ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ ریاست میں اگر ترقیاتی کام کروانے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جنتی بھی پالیسی بنائی ہے یا فیصلے لیے ہیں اس سے ملک کا کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ ملک کو نقصان ضرور ہوا ہے'۔

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ سردی کا موسم آگیا ہے لیکن ابھی بھی پرائمری اسکول کے بچوں کو سردی سے بچنے کے لیے گرم کپڑے نہیں مہیا کرائے گئے ہیں'۔

اگر مڈ ڈے میل کی بات کریں تو اس میں بھی اچھا کھانا بچوں کو نہیں دیا جا رہا۔ اترپردیش میں خوشحالی لانا ہے تو بی جے پی کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھانا ہوگا'۔

صوبہ میں کاشتکار خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں مندی کی مار سے بے حال ہیں، لیکن بی جے پی حکومت ان سب باتوں کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔'


اکھیلیش یادو نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو ٹویٹر چلانا نہیں آتا وہ بھی آج ہمیں ٹویٹر پر نصیحت( گیان) دے رہے ہیں۔

بہتر ہوگا کہ پہلے وہ خود چلانا سیکھ لیں انہیں ٹویٹر چلانے کے لیے کسی دوسرے بندے کی ضرورت پڑتی ہے'۔

سماجوادی پارٹی کے قومی صدر و اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ' سنہ 2022 میں اگر ریاست میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم اردو اساتذہ کو بحال کریں گے۔

اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ

اس کے علاوہ اردو زبان سمیت بھارتی زبان کی فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہم جلد ہی اردو میڈیا سے بات چیت کرکے اس طرف پوری توجہ دیں گے۔

تاکہ مستقبل میں حکومت بننے پر اردو زبان اور اس سے جڑے لوگوں کی پریشانیوں کو دور کر سکیں۔

خیال رہے کہ اترپردیش کی یوگی حکومت نے سابقہ سماجوادی حکومت کے دوران شعبہ پرائمری تعلیم میں نکلنے والی چار ہزار اردو اساتذہ کی بحالی کو منسوخ کر دیا جو اب تک اٹکی پڑی ہوئی ہے۔

حکومت کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ محکمہ میں پہلے سے ہی ضرورت سے زیادہ اردو اساتذہ موجود ہیں لہذا مزید اردو اساتذہ کی ضرورت نہیں۔

اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ' بی جے پی ڈر وخوف کی سیاست کر رہی ہے، انہوں نے جو بھی وعدہ کیے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا۔ اترپردیش میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہو رہے ہیں اور نہ ہی ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ ریاست میں اگر ترقیاتی کام کروانے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جنتی بھی پالیسی بنائی ہے یا فیصلے لیے ہیں اس سے ملک کا کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ ملک کو نقصان ضرور ہوا ہے'۔

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ سردی کا موسم آگیا ہے لیکن ابھی بھی پرائمری اسکول کے بچوں کو سردی سے بچنے کے لیے گرم کپڑے نہیں مہیا کرائے گئے ہیں'۔

اگر مڈ ڈے میل کی بات کریں تو اس میں بھی اچھا کھانا بچوں کو نہیں دیا جا رہا۔ اترپردیش میں خوشحالی لانا ہے تو بی جے پی کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھانا ہوگا'۔

صوبہ میں کاشتکار خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں مندی کی مار سے بے حال ہیں، لیکن بی جے پی حکومت ان سب باتوں کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔'


اکھیلیش یادو نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو ٹویٹر چلانا نہیں آتا وہ بھی آج ہمیں ٹویٹر پر نصیحت( گیان) دے رہے ہیں۔

بہتر ہوگا کہ پہلے وہ خود چلانا سیکھ لیں انہیں ٹویٹر چلانے کے لیے کسی دوسرے بندے کی ضرورت پڑتی ہے'۔

Intro:اترپردیش کے سابق وزیراعلی اکھیلیش یادو نے ای ٹی وی بھارت کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری حکومت آتی ہے تو ہم اردو اساتذہ کی بحالی کریں گے اور اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔


Body:سماجوادی پارٹی کے قومی صدر و اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ 2022 میں اگر ہماری حکومت صوبہ میں بنتی ہے تو ہم اردو اساتذہ کی بحالی کریں گے۔

اس کے علاوہ اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہم جلد ہی اردو میڈیا سے بات چیت کرکے اس طرف پوری توجہ دیں گے۔

تاکہ مستقبل میں حکومت بننے پر اردو زبان اور اس سے جڑے لوگوں کی پریشانیوں کو دور کر سکیں۔

سال 2018 مئی ماہ میں 16460 سیٹوں پر بیسک کشا بھی بھاگنے نے20 ک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نے 12407 اٹھو ٹیچروں کے پکارو ریکارڈس جاری کردیا لیکن ان میں سے چار ہزار اردو اساتذہ صبح کی تقرری پر ابھی تک فیصلہ نہیں آیا یا اب یوگی حکومت نے ان چار ہجر ہزار اردو اساتذہ صبح کی تقریر ترکی ریکوری کینسل کردیا کیا اور کہا گیا ہمیں اوردو ٹیچروں کی فی الحال ضرورت نہیں ہے۔


Conclusion:واضع رہے کہ سال 2018 مئی ماہ میں 16460 سیٹوں پر بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 12460 ٹیچروں کے تقرری کا فرمان جاری کردیا تھا لیکن ان میں سے 4000 اردو اساتذہ کی تقرری پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

اس کے خلاف اردو اساتذہ نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور ہائی کورٹ میں رٹ داخل کیا لیکن وہاں سے بھی انہیں کوئی راحت نہیں ملی۔

یوپی حکومت نے کہا تھا کہ ہمیں فلحال اردو اساتذہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لئے ہم اس اس تقرری کو کینسل کرتے ہیں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.