اتوار کے روز اترپردیش کے آگرہ میں ایک پولیس کانسٹیبل کی اس وقت موت ہوگئی جب اس پر مبینہ طور پر ایک کان کنی میں ملوث شخص نے ٹریکٹر ٹرالی چلا دی۔
ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کانسٹیبل سونو کمار چودھری اپنی موٹرسائیکل پر ریت سے لدی ٹریکٹر ٹرالی کا پیچھا کر رہے تھے جس دوران ان کی موت ہو گئی۔ انہوں نے بتایا ٹرالی میں غیر قانونی ریت لدی ہوئی تھی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ آگرہ سٹی، بوترے روہن پرمود نے بتایا کہ یہ واقعہ سائیان پولیس اسٹیشن کے علاقے میں پیش آیا۔
پرمود نے بتایا 'ضلعی پولیس نے علاقے میں غیر قانونی کان کنی کی روک تھام کے لئے متعدد ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ اسی طرح، سائیان پولیس اسٹیشن کے علاقے میں بھی ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی، جس کو صبح تین بجے کے قریب غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی ریت کی نقل و حرکت کے بارے میں اطلاع ملی۔'
انہوں نے مزید کہا 'پانچ چھ ٹریکٹر سائیاں سے کھیرا گڑھ جا رہے تھے، جب سونو نے ان کا پیچھا کیا۔ جب وہ اپنی گاڑی سے نیچے اترا اور انہیں روکنے کی کوشش کی تو ٹریکٹر ڈرائیور نے ٹریکٹر اس کے اوپر چلایا، جس کے نتیجے میں کانسٹیبل موقع پر ہی دم توڑ گیا۔'
لاش کو بعد ازاں پوسٹ مارٹم کے لئے ایس این اسپتال بھیج دیا گیا۔
افسر نے بتایا کہ اس معاملے میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور متعدد پولیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو ہلاکت میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔
ادھر، اس واقعے سے چند لمحے پہلے گولی باری کی جانے والی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں ریت سے لدے کئی ٹریکٹروں کو تیزی سے بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے جن کا پیچھا پولیس کی گاڑیاں کر رہی ہیں۔ دو پولیس اہلکاروں کو ٹریکٹروں کے پیچھے بھاگتے ہوئے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
تاہم پولیس نے وائرل ویڈیو پر ابھی تک کوئی سرکاری تاثرات پیش نہیں کیا ہے۔