ریاست اترپردیش کے امبیڈکر نگر میں کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے چیئرمین شاہنواز عالم نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'جس طرح سے رضوان کو مارا گیا ہے، وہ پولیس تشدد کا تازہ معاملہ ہے'۔
خیال رہے کہ رضوان غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا، جو لاک ڈاؤن کے دوران اپنی بھوک مٹانے کے لیے گھر سے پانچ روپے لے کر بسکٹ خریدنے کے لیے باہر گیا تھا۔
پولیس نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے رضوان کے ساتھ تشدد کیا اور بعد میں اس کی موت ہوگئی، تاہم پولیس اسے ایک حادثہ قرار دے کر معاملہ رفع دفع کرنا چاہ رہی ہے۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ پولیس نے رضوان کو اتنا مارا کی ہسپتال میں اس کی موت ہوگئی یہ ایک کھلا کیس ہے، جسے پولیس ایکسیڈنٹ بتارہی ہے، اس کے باوجود پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ گھر والوں کا صاف کہنا ہے کہ رضوان کا کوئی ایکسیڈنٹ نہیں ہوا تھا، نہ ہی کسی ڈاکٹر سے اس کا علاج چل رہا تھا، بلکہ پولیس من گھڑت کہانی بنارہی ہے۔
مسٹر عالم نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس کے جتنے بھی افسران موقع واردات پر موجود تھے، سبھی کو برخاست کیا جائے اور ان پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے، ساتھ ہی اس کی اعلیٰ تحقیقات کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک رضوان کو انصاف نہیں مل جاتا کانگریس پارٹی آخر تک یہ لڑائی یہ لڑائی جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ امبیڈکرنگر میں کچھ دن پہلے پولیس کی زیادتی سے رضوان نام کے نوجوان کی موت ہوجاتی ہے، جیسے پولیس ایک حادثہ بتاکر معاملے کو دبا رہی ہے۔