ریاست اترپردیش کے ملیح آباد کا آم دنیا بھر میں مشہور ہے، لیکن حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں سے آم کے باغات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
دارالحکومت لکھنؤ میں آج 'جشن آم' کے نام سے آم کی نمائش کا انعقاد ہوا۔ اس نمائش میں ریاست کے مختلف اضلاع سے آم کے کاشتکاروں نے حصہ لیا اور اتر پردیش حکومت کی جانب سے ایسے کاشتکاروں کو اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے مختلف قسم کے آم کی زیادہ پیداوار کی۔
اتر پردیش حکومت میں وزیر دارا سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ یو پی حکومت پرعزم ہے اور اس کا منصوبہ ہے کہ دیگر کاشتکاروں کی طرح آم کے کاشتکاروں کو بھی تمام سہولتیں فراہم کرائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ملک بھر میں سب سے زیادہ اور بہترین قسم کے آم کی پیداوار اترپردیش میں ہوتی ہے۔ لہذا یہاں پر پروسیسنگ یونٹ لگانے پر کام چل رہا ہے، تاکہ مختلف قسم کے آم بازار میں آ سکیں اور کاشتکاروں کو فائدہ ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم سبسڈی دے کر کے کاشتکاروں کی امداد کر رہے ہیں۔ اگر پیداوار خراب ہو جاتی ہے، تب انہیں دوسرے کاشتکاروں کی طرح معاوضہ دیا جائے گا، تاکہ انہیں کسی طرح کی پریشانی نہ اٹھانی پڑے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دوکاندار نے کہا کہ ہمارے یہاں مختلف قسم کے آم کی پیداوار ہوتی ہے، لیکن یہ بات سچ ہے کہ اس بار آم کی پیداوار بہت کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے ہمیں کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور بازار میں آم کی قیمت میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ہے۔