کووڈ 19 وبا اور موجودہ حالات کے پیش نظر انتظامیہ نے بچوں کے لیے آن لائن کلاسز شروع کرنے کا حکم نامہ جاری کیا جا چکا ہے، لیکن جس علاقے میں موبائل فون کا نیٹورک ہی نہ ہو وہاں کے بچے کیسے اتنے دنوں سے آن لائن کلاسز لے رہے ہوں گے۔
شمالی قصبہ ہندوارہ سے 25 کلومیٹر دوری پر واقع علاقہ مانکل میں موبائل نیٹورک کے لیے کوئی ٹاور نہ لگے ہونے کے نتیجے میں یہاں کے موبائل صارفین خاص کر زیر تعلیم بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور المیہ اس بات کا ہے کہ اس تیز رفتار دور یعنی 21 ویں صدی میں بھی اس علاقے میں مواصلاتی نظام بہتر نہیں ہے اور یہاں کے موبائل صارفین اپنا فون استعمال کرنے کے لئے ایک کلومیٹر دور جاتے ہیں مزید فون کے ذریعہ بات صرف دن میں ہی کیا جا سکتا ہے، کیونکہ لوگوں کو دوسرے گاؤں جانا پڑتا ہے جو کہ رات میں ممکن نہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا علاقہ مانکل مواصلاتی نظام سے کٹا ہوا ہے۔ کیونکہ یہاں موبائل ٹاور ہے ہی نہیں۔ مزید گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک نہ ہونے سے اسکول و کالج میں زیر تعلیم بچوں کا کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ' یہاں رہنے والے اسکول و کالج کے طلبہ کو اسکول ایڈمنشن فارم ہو یا اسکالرشپ فارم، یا کسی جاب کے لیے انہیں اپلائی کرنا ہو یہ ساری انفارمیشن انہیں تب ملتی ہے جب فارم بھرنے کی تاریخ ختم ہو جاتی ہے۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اب کووڈ 19 وبا اور موجودہ حالات کے پیش نظر انتظامیہ نے زیر تعلیم بچوں کے لیے آن لائن کلاسز شروع کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے، لیکن جس علاقے میں موبائل فون کا نیٹورک ہی نہ ہو وہاں کے بچے کیسے آن لائن کلاسز لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے کورونا وبا کے سبب لاک ڈوان لگے ہیں تبھی سے تمام اسکولز و کالجز بند پڑے ہیں، اس وقت سے اب تک گاؤں کے بچے کو نہ اسکول کا پتہ ہے نہ ہی اسکول ٹیچرس کا۔
مزید پڑھیں: سی بی ایس ای کے دسویں جماعت کے نتائج جاری
جبکہ محکمہ تعلیم نے اسکولی بچوں کے لیے آن لائن کلاسز کا اعلان کیا لیکن اس گاؤں کے بچے اس سہولیات سے محروم ہیں۔ علاقے کے کچھ نوجوانوں نے گورنر انتظامیہ ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مانکل علاقے کی طرف دھیان دیا جائے تاکہ یہاں کے لوگوں کو بھی وہ تمام سہولیات میسر ہوں جو دیگر علاقے کے لوگوں کو میسر ہیں۔