شمالی کشمیر کے ہندواڑہ کے سراج پورہ پورہ علاقہ میں آج اس وقت کہرام مچ گیا جبجب 35 سالہ مشتاق احمد کی لاش پنجاب کے فیروز پورہ سے پُراسرار حالت میں ایک سنسان کھیت میں پائی Handwara Man Mysterious Dead in Punjab گئی۔
اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ مقتول کو پھانسی دیکر قتل کیا گیا ہے اور اس کے جیب میں موجود رقم بھی قاتلوں نے لوٹ لیCash looted From Kashmiri Trader ہے۔
مشتاق احمد گزشتہ کئی سالوں سے فیروز پور میں شال پھیری کے لیے جاتے Shawl Seller Dead In Punjab تھے اور اسی کام کے لیے اپنے گاہکوں سے ادائیگی وصولنے کے لیے وہ جمعرات بھی اپنے کمرے سے نکلے تھے۔
مقتول کے ساتھیوں کے مطابق جمعرات دیر رات تک مشتاق احمد اپنے کمرے میں نہ آنے پر انہوں نے گمشدگی رپورٹ درج کی تاہم جمعہ کی صبح وہ دنگ رہ گئے جب مشتاق احمد کی لاش پراسرار حالت میں ایک کھیت سے ملی۔
مقتول کے لواحقین کا الزام ہے کہ مشتاق احمد کو قتل کیا گیا ہے انہوں نے اس جرم میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اہلخانہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ پنجاب حکومت سے اس معاملے میں تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
جموں و کشمیر کے کئی سیاسی پارٹیوں نے مشتاق احمد کی ہلاکت پر سخت مزمت کی اور اس حملے میں شامل لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وہیں پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے ٹویٹ کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے اعلی تحققیات کرکے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Minor Missing In Kupwara: تریگام کپواڑہ میں آٹھ سالہ کمسن لڑکا لاپتہ
اس پیچ جموں کشمیر اپنی پارٹی کے رہنما ر محمد امین پیر نے بھی اہلخانہ کو انصاف فراہم کرنے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ مشتاق احمد ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اب مشتاق کے پیچھے اس کی ماں ایک معذور بہن اور بیوی سمیت تین بچے ہیں۔