ہماچل پردیش کے ضلع کلو میں ہمالیہ کی پیر پنجل رینج میں 10 ہزار فٹ سے زیادہ کی بلندی پر تعمیر کیا گیا دنیا کا سب سے لمبا اور جدید ترین اٹل روہتنگ سرنگ کا افتتاح آئندہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی کرسکتے ہیں۔
لیہ ِمنالی کو ملانے والی اس سرنگ کا نام سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی یاد میں اٹل روہتنگ سرنگ (اٹل سرنگ) سے موسوم کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ جیرام ٹھاکر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کا منالی کے پرنی گاؤں اور ضلع کلو کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اٹل بہاری واجپئی کا خواب تھا کہ لاہول کو بارہ ماہ تک ملک اور دنیا کے ساتھ منسلک کیا جائے، اب وہ خواب جلد ہی پورا ہونے جارہا ہے، اٹل بہاری واجپئی کا ہماچل پردیش سے کافی زیادہ لگاؤ تھا جس کی وجہ سے منالی میں ان کی دوسری پناہ گاہ بھی تھی۔
اٹل روہتنگ ٹنل پروجیکٹ کے بی آر او کے چیف انجینئر کے پی پورسوتھمین نے کہا کہ اٹل روہتنگ ٹنل (اٹل ٹنل) کی تعمیر تکمیل کے قریب ہے۔ جدید ترین ٹکنالوجی والی یہ سرنگ ہر طرح سے منفرد ہے۔
سنہ 2002 میں اٹل بہاری واجپئی نے ساسے میں سرنگ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن اگلے ہی برس اقتدار کی تبدیلی کی وجہ سے اٹل کا یہ خواب ادھورا ہی رہا۔
اس کے بعد 28 اپریل 2010 کو کانگریس پارٹی کی قومی صدر سونیا گاندھی کے ذریعہ روہتنگ سرنگ کی سنگ بنیاد رکھی گئی تھی، دو برس بعد سرنگ کی تعمیر کافی تیزی آئی اور سرنگ کی تعمیر کو مکمل کرنے کا ہدف 2014 مقرر کیا گیا تھا لیکن سرنگ کی تعمیر کے دوران سیری نالہ کے قریب پانی کی رساو کی وجہ سے تعمیراتی کام میں تاخیر ہونے لگی، اس رساو کو روکنے میں بی آر او انجینئرز اور مزدوروں کو تقریبا ڈھائی برس لگے جس کے نتیجے میں سرنگ کی تعمیر میں مزید چھ سال لگے۔
سنہ 2010 میں اٹل روہتنگ سرنگ کی تعمیر تقریبا 1600 کروڑ روپئے تھی لیکن اب یہ رقم چار ہزار کروڑ روپے ہوگئی ہے جو کی ابتدائی بجٹ سے دوگنا ہے۔
اس 8.8 کلومیٹر لمبی سرنگ کی تعمیراتی کام کا ذمہ دار بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) تھا۔ اس کے افتتاح ہوتے ہی ہر موسم میں لاہول اور وادی اسپاٹ کے دور دراز علاقوں میں رابطے ہوں گے۔
سرنگ باہر سے جتنی مضبوط ہے اندر سے اتنی ہی محفوظ اور سہولیات سے مزین ہے۔ سرنگ میں متعین مسافت پر سی سی ٹی وی کیمرے ، لائٹ سیونگ سینسر سسٹم، آلودگی کے انتظام کے لیے سینسر سسٹم ، اعلی صلاحیت والی ونڈ ٹربائن سسٹم نصب کیے گئے ہیں۔
مرکزی سرنگ میں بچاو سرنگ تک پہنچنے کے لیے متعدد راستے بنائے گئے ہیں۔سرنگ کا لائٹ سسٹم ایسا ہے کہ جیسے ہی گاڑی کسی خاص فاصلے پر آئے گی روشنی خود بخود جلے گی اور گزرنے کے بعد بند ہو جائے گی۔