کل شام جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے میر ہامہ نامی علاقہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ جیش محمد سے وابستہ جو دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں ان کی شناخت سلطان پٹھان اور ذبیح اللہ کے طورپر کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق گزشتہ کل سکیورٹی فورسز کو علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس فوج اور سی آر پی ایف نے مشترکہ کارروائی انجام دی۔
اطلاعات کے مطابق اس انکاؤنٹر میں جیش محمد سے وابستہ 2 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں، سکیورٹی فورسز اب بھی علاقہ کو گھیرے ہوئے ہے، لیکن انکاوٗنٹر ختم کردیا گیا ہے، سیکورٹی فورسز نے اندھیرے کی وجہ سے آپریشن کو موخر کردیا تھا، تاہم آج صبح سویرے ہی آپریشن کو دوبارہ شروع کیا گیا، بعد میں اس آپریشن کو ختم کیا گیا، مارے گئے عسکریت پسندوں کے پاس سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا گیا ہے۔
آئی جی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ مہلوک پاکستانی ملی ٹینٹ سال 2018 سے کولگام اور شوپیاں اضلاع میں سرگرم تھے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کے روز حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ جنوبی ضلع کولگام کے مرہامہ گاوں میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر فوراً ا س علاقے کو محاصرے میں لے کر اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔
انہوں نے بتایا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجوؤں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اوراس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ دریں اثنا آئی جی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ مرہامہ کولگام تصادم میں جیش سے وابستہ دو پاکستانی ملی ٹینٹ مارے گئے۔ انہوں نے مہلوکین کی شناخت سلطان پٹھان اور ذبیح ﷲ ساکنان پاکستان کے بطور کی ہے۔
آئی جی کشمیر نے مزید کہا کہ دونوں سال 2018 سے شوپیاں اور کولگام بیلٹ میں سرگرم تھے اور اُن کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے۔ علاوہ ازیں پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کے محافظ ہیں لہٰذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کے لیے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔