اگرچہ حکومت نے پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کی ہے تاہم نامساعد حالات اور لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے ان کے روزگار پر بھی بُرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
وہی حکومت کی جانب سے متعارف کی گئی مختلف اسکیم سے یہاں کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں مستفید ہورہے ہیں اور ان کے لئے روزگار کے وسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ اور یہ دوسرے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے لئے مثال قائم کر دیتے ہیں۔
وادی کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ان اسکیموں سے مستفید ہو رہے ہے اور اپنا روزگار کمانے کے لئے اہل ہو رہے ہیں۔
اس کی ایک تازہ مثال ضلع پلوامہ کے مترگام علاقے سے تعلق رکھنے والی شہزادہ نام کی ایک لڑکی کی ہے جس نے حکومت کی جانب متعارف کی گئی مختلف اسکیم سے مستفید ہوکر روزگار کمایا ہیں
سرکار نے پڑھے لکھے نوجوان کے لئے امید نامی اسکیم متعارف کی ہے جس کے تحت پڑھے لکھے نوجوان کو کوئی بھی کام شروع کرنے کے لئے مالی معاونت کی جاتی ہے تاکہ نوجوان روزگار کمانے کے اہل ہوں ۔
شہزادہ نامی نوجوان لڑکی نے اس اسکیم کا فائدہ اٹھا کر اپنے لیے روزگار کے وسائل تلاش کرنے لگی۔شہزادہ کے مطابق انہیں حکومت کی جانب مالی معاونت دی گئی جس سے انہوں نے ایک گائے خریدی، پھر دھیرے دھیرے پیسے جمع کرکے ایک اور گائے خریدی۔
شہزادہ نے اگرچہ آٹھویں جماعت تک ہی تعلیم حاصل کی ہے،ساتھ ہی ان کے گھریلو حالات کافی خراب ہونے کے پیش نظر انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔
شہزادہ نے حکومت کی جانب سے 'امید' نامی اسکیم کا فائدہ اٹھا کر اپنے لیے روزگار کے مواقع تلاش کئےاور ان کی محنت اور لگن سے ان کے پاس آج بیس گائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
لاک ڈاؤن کو روزگار کا موقع بنانے والی خاتون
انہوں نے کہا اس اسکیم کے تحت میں نے پہلے ایک گائے پھر دوسرے گائے اور پھر محکمہ اینیمل ہسبنڈری سے اسی اسکیم کے تحت مزید دو گائے خریدے جس میں مجھے 33 فیصد تک کی سبسڈی دی گئی،اور وقت گزارنے کے ساتھ ساتھ اج میرے پاس 20گائے ہے اور اب میں اپنے اس کارباری کو مزید توسیع دی کر ایک ڈیری فارم بنانا جاہتی ہوں ،جس کے لئے میں اج کل وہ کام کررہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب امید اسکیم کے وجہ سے ممکن ہو سکا۔وہی انہوں نے کہا کہ اس کارباری میں میرے اہل خانہ بھی میرے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے۔
شہزادہ نے بے روزگار نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں سے ان اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ہے تاکہ وہ اپنا روزگار حاصل کرنے کے اہل ہو