نمائندے کے مطابق جوں ہی رضوان پنڈت کی ہلاکت کی خبر اونتی پورہ میں پھیلی تو تمام دکانیں بند و تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بھی غائب ہوگئی۔
اس دوران اونتی پورہ میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور فورسز نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اونتی پورہ میں رضوان پنڈت کی رہائش گاہ پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔
دریں اثنا حکام نے علاقے میں موبائل انٹرنیٹ سروس احتیاطی طور پر معطل کردی۔
واضح رہے کہ پلوامہ کے اونتی پورہ کے رضوان پنڈت نامی نوجوان کی منگل کی صبح پولیس حراست میں موت ہوگئی۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں مجسٹریئل تحقیقات ہو رہی ہیں اور پولیس نے بھی اپنی سطح سے تحقیقات کے احکامات جاری کیے ہیں۔
ادھر ریاست کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قصوروار افسران کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔