ملک میں ون ٹیکس ون نیشن قانون لاگو ہونے کے ساتھ ہی ٹول پوسٹ پر گاڑیوں کے ٹہراؤ میں کمی آگئی جس کے بعد اس علاقے میں تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور اب قاضی گنڈ میں نئی فورلین ٹنل کے کھلنے سے ٹول پوسٹ پر تجارتی سرگرمیاں شدید طور پر متاثر ہوگئی ہیں۔
جموں۔سرینگر شاہراہ پر قائم مارکیٹ میں ان دنوں ویرانی چھائی ہوئی ہے جب کہ یہاں 200 سے زائد دکانیں موجود ہیں لیکن گاہک نہ ہونے کی وجہ سے کاروبار نہیں ہے جس کی وجہ سے بیشتر دکانیں بند پڑی ہیں۔ کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے مزدور بھی روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے متاثرہ دکانداروں نے بتایا کہ انہیں سخت مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 40 سال سے یہاں ان کی دکان ہے تاہم ایکسائز آفس بند ہونے اور اب نئی ٹنل کھولنے سے کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ دکانداروں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں و تنظیموں نے آواز بلند کرنے کا تیقن دیا ہے تاہم ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
- یہ بھی پڑھیں: قاضی گنڈ میں ٹرک ڈرائیورس ایسوسی ایشن کا انتخاب
دکانداروں نے ایل جی انتظامیہ سے نئی ٹنل کے قریب شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کا بند کاروبار دوبارہ شروع ہوسکے۔