عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر پورے بھارت کو چالیس دنوں کا لاک ڈاؤن ہے۔
ریاست راجستھان کے شہر کوٹہ میں پھنسے طلبہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں ان کے گھر بھیجا جائے۔
آپ کو بتا دیں کے ریاست راجستھان کا شہر کوٹہ ملک بھر میں واحد ایک ایسا کوچنگ کا مرکز ہے جہاں پورے بھارت سے طلبہ آکر کو چنگ لیتے ہیں۔
انہیں یہاں تمام سبجیکٹ کے اساتذہ فراہم کیے جاتے ہیں ڈاکٹرز انجینئر کے ساتھ ساتھ مختلف فیلڈز کے طلبہ یہاں آکر تیاری کرتے ہیں اور نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے سبب ہزاروں طلبہ راجستھان کے شہر کوٹہ کے کوچنگ میں پھنسے ہوئے ہیں، انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں ان کی ریاستوں میں واپس بھیجنے کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔
اطلاع کے مطابق اس شہر میں تقریبا 30 ہزار طلبہ پھنسے ہوئے ہیں، جن میں بہار سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار طلبہ بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریاست کے شہر کوٹہ میں کورونا متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے پیش نظر انہیں دیگر ریاست میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
اگرچہ راجستھان حکومت انہیں ریاست بھیجنے کے لئے پاس فراہم کرانے کوتیار ہے، لیکن انہیں متعلقہ ریاستوں کی سرحدوں پر روک لیا جا رہا ہے۔
کوچنگ سنٹرز میں پھنسے طلبہ کا کہنا ہے کہ' انہیں کھانے سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فراہم کی جانے والی خوراک کا معیار بہتر نہ ہونے کے سبب صحت خراب ہو سکتی ہے جس کا ہمارے تعلیم پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ ان سے کرائے ادا کرنے کو کہا جارہا ہے ان حالات کے پیش نظر مناسب کام نہ ملنے کے سبب ان کے والدین انہیں رقم بھیجنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ یا تو انہیں ان کے گھر واپس بھیجنے کا انتظام کیا جائے، یا ان کے کرائے اور کھانے کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ان کا ٹیسٹ کرایا جائے رپورٹ منفی ہونے کی صورت میں انہیں ان کے گھر بھیجا جائے۔
ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ' ٹیسٹ کے بعد اگر بعض کی رپورٹ منفی آتی ہے تو اسے گھر واپس جانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ کیوں کہ ان حالات میں ایک صحت مند شخص کو کورونا متاثر کے ساتھ رکھنا بہتر نہیں ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ'وہ لاک ڈاؤن کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ قوم کے مفاد میں ہے، انہوں نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔