ETV Bharat / city

'بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر ممتا خاموش کیوں؟'

ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔ ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ مجھے حیرت ہے کہ بات بات پر ٹویٹ کرنے والے ترنمول کانگریس کے رہنما چپ ہیں۔

Why Mamata is silent on the court decision in Babri Masjid demolition case
'بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر ممتا خاموش کیوں؟'
author img

By

Published : Oct 1, 2020, 8:03 PM IST

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ترنمول کانگریس سیکولر جماعت نہیں ہے۔ ممتا بنرجی کی بی جے پی سے مراسم برقرار ہے۔ ہندو کہیں ناراض نہ ہو جائیں اسی لئے خاموش ہیں۔

بابری مسجد انہدام معاملے میں تمام 32 ملزمین کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت کی جانب سے با عزت بری کیے جانے پر ملک کے مختلف سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ سماجی اہلکاروں کی جانب سے بھی اس فیصلے پر رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ وہیں ترنمول کانگریس کے کسی رہنما کی جانب سے اب تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا تھا کہ کس طرح بابری مسجد کو منہدم کیا گیا۔ اس سے بد نصیبی کی اور کیا بات ہو سکتی ہے کہ ملک کی عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد باقی نہیں رہا۔ یہ فیصلہ ایک جمہوری اور سیکولر ملک کی اچھے علامت نہیں ہے۔ بری ہونے والے ملزمین فخر سے اپنے جرم کی داستان سنا رہے ہیں۔ آج بابری مسجد توڑا ہے کل ہمارے سر توڑیں گے یا ایک اور جج کو راجیہ سبھا کا رکن بنا دیا جائے گا۔

اس کے بعد انہوں نے اس پورے معاملے پر ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بات بات پر ٹویٹ کرنے والے ترنمول کانگریس کے رہنما کہاں ہیں۔ مجھے حیرت ہے کہ اب تک ممتا بنرجی نے اس پر کچھ نہیں کہا ہے۔ کیا ان کو معلوم نہیں کہ عدالت نے تمام ملزمین کو بری کر دیا ہے۔

انہوں کہا کہ میں نے بار بار کہا ہے کہ ترنمول کانگریس سیکولر جماعت نہیں ہے۔ بی جے پی سے ممتا بنرجی کے مراسم آج بھی برقرار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گاہے بگاہے مصیبت میں بی جے پی کی مدد کرتی ہیں۔ بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرنے پر ہندو ناراض ہو جائیں گے۔ اسی لیے ابھی ترنمول کانگریس خاموش بیٹھی ہے۔

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ترنمول کانگریس سیکولر جماعت نہیں ہے۔ ممتا بنرجی کی بی جے پی سے مراسم برقرار ہے۔ ہندو کہیں ناراض نہ ہو جائیں اسی لئے خاموش ہیں۔

بابری مسجد انہدام معاملے میں تمام 32 ملزمین کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت کی جانب سے با عزت بری کیے جانے پر ملک کے مختلف سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ سماجی اہلکاروں کی جانب سے بھی اس فیصلے پر رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ وہیں ترنمول کانگریس کے کسی رہنما کی جانب سے اب تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا تھا کہ کس طرح بابری مسجد کو منہدم کیا گیا۔ اس سے بد نصیبی کی اور کیا بات ہو سکتی ہے کہ ملک کی عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد باقی نہیں رہا۔ یہ فیصلہ ایک جمہوری اور سیکولر ملک کی اچھے علامت نہیں ہے۔ بری ہونے والے ملزمین فخر سے اپنے جرم کی داستان سنا رہے ہیں۔ آج بابری مسجد توڑا ہے کل ہمارے سر توڑیں گے یا ایک اور جج کو راجیہ سبھا کا رکن بنا دیا جائے گا۔

اس کے بعد انہوں نے اس پورے معاملے پر ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بات بات پر ٹویٹ کرنے والے ترنمول کانگریس کے رہنما کہاں ہیں۔ مجھے حیرت ہے کہ اب تک ممتا بنرجی نے اس پر کچھ نہیں کہا ہے۔ کیا ان کو معلوم نہیں کہ عدالت نے تمام ملزمین کو بری کر دیا ہے۔

انہوں کہا کہ میں نے بار بار کہا ہے کہ ترنمول کانگریس سیکولر جماعت نہیں ہے۔ بی جے پی سے ممتا بنرجی کے مراسم آج بھی برقرار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گاہے بگاہے مصیبت میں بی جے پی کی مدد کرتی ہیں۔ بابری مسجد انہدام معاملے میں عدالت کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرنے پر ہندو ناراض ہو جائیں گے۔ اسی لیے ابھی ترنمول کانگریس خاموش بیٹھی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.