ریاست مہاراشٹر کے جلگاؤں کے ایک گرل ہاسٹل میں پولیس والوں کے ذریعہ لڑکیوں کو برہنہ کرکے ڈانس کرایا گیا جس کے بعد سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ یہ زمین بھیم راؤ امبیدکر اور چھترپتی شیواجی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں خواتین کے ساتھ اگر پولیس والے خود اس طرح کی حرکت کریں تو وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ ان کی جانچ کیوں کریں انھیں براہ راست سزا دیں نہ کہ تفتش اور انکوائری کے نام پر آنکھوں میں دھول نہ جھوکیں۔
واضح رہے کہ اس ضمن میں بی جے پی رہنما شویتا مہالے نے اس معاملے کو لیکر اسمبلی میں آواز اٹھائی اور کارروائی کی مانگ کی۔
اس مطالبے کے بعد وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے ایک کمیٹی تشکیل کی اور دو دنوں کے اندر اس کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
اطلاع کے مطابق یہ واقعہ یکم مارچ کا ہے جب جلگاؤں کی ہی ایک خاتون اور بال وکاس محکمہ کی جانب سے ایک ہاسٹل چلایا جا رہا ہے تھا لیکن ہاسٹل میں کچھ پولیس سمیت دیگر لڑکیوں نے زبردستی لڑکیوں سے کپڑے اتروا کر انھیں اسٹرپ ڈانس کرنے کے لیے مجبور کیا۔